10

حکومت کاروباری شعبہ سے شراکت کی خواہاں (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاروباری برادری ملک کا اثاثہ ہے معیشت کا پہیہ یہیں سے چلے گا زراعت’ صنعتی ترقی اور تجارت کا فروغ حکومت کا ہدف ہے جہاں بھی غلطی ہو گی اسے جوابدہ بنایا جائے گا وزیراعظم نے یہ بات ملکی مایہ ناز کاروباری شخصیات کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ کاروباری حالات کو بہتر بنانے کی کوششوں اور سازگار ماحول کیلئے حکومت بھرپور تعاون کرے گی تاکہ ملک کے مایہ ناز سرمایہ کار صنعتکار ملک میں خود بھی سرمایہ کاری کریں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی ملک میں سرمایہ کاری کے سازگار ماحول کے بارے میں بھی آگاہ کریں غیر ملکی سرمایہ کاری کے اضافہ میں مدد کریں کاروباری برادری نے وزیراعظم کی قیادت میں حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور کاروباری برادری سرمایہ کاروں کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا وفد میں گوہر اعجاز’ سید یاور علی’ عاطف شیخ’ واد مختار’ ایس ایم تنویر ودیگر شامل تھے وفد سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ کاروباری شخصیات کی مشاورت اور مفید آراء سے ملکی معیشت کی بہتری اور تمام شعبوں میں اصلاحات کا سفر جاری رکھیں گے کاروباری شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں کا مقصد معیشت کی بہتری کیلئے ان کی رائے لینا ہے معیشت صحیح میں گامزن ہو چکی ہے سرمایہ کاری کا سفر مقامی سرمایہ کاروں سے شروع ہوتا ہے، اب ہمیں روزگار پیداوار اور برآمدات میں اضافے پر توجہ مرکوز کرنی ہے وزیراعظم نے کہا حکومت کاروباری شعبہ سے شراکت کی خواہاں ہے تاکہ معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے اس سلسلہ میں کاروباری برادری سے مشاورت جاری رہے گی شعبہ جاتی جائزہ اجلاس ہفتے میں دو بار ہو گا شرکاء اجلاس نے حکومت کے گرین پاکستان انیشی ایٹو کی بھی تعریف کی اور تجاویز پیش کیں،، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری کیلئے سازگار ماحول فراہمی کے لئے پرعزم ہیں اس سے ملکی صنعتکاروں’ سرمایہ کاروں’ کاروباری شخصیات کو اعتماد حاصل ہو گا وہ ملک میں سرمایہ کاری سازگار ماحول کی فراہمی کے عزم کا اعادہ خوش آئند ہے اس سے ملکی صنعتکاروں’ سرمایہ کاروں’ کاروباری شخصیات کو اعتماد حاصل ہو رہے اور وہ ملک میں سرمایہ کاری کیلئے اپنی کوششیں یقینا تیز کریں گے پہلے تو سرمایہ کاروں’ صنعتکاروں’ کاروباری شخصیات’ برآمدکنندگان کا یہ مطالبہ ہوتا تھا کہ شرح سود میں کمی کی جائے اب تو شرح سود میں مسلسل تین مرتبہ کمی کی جا چکی ہے اور سٹاک ایکسچینج بھی پوری طرح فعال ہو چکی ہے لہٰذا اب تو سرمایہ کاروں کو کھل کر سرمایہ کاری پر توجہ دینا چاہیے تاکہ وہ ملک کی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں بلاشبہ کاروباری برادری ملک کا اثاثہ ہے اور معیشت کیلئے اس کا کردار انتہائی اہم خیال کیا جاتا ہے کاروباری شخصیات نے ہمیشہ ملکی صنعتی ومعاشی ترقی کیلئے اپنا سرمایہ لگایا ہے ان کی بدولت لوگوں کو روزگار کے مواقع ملتے ہیں،’ انڈسٹری کے فروغ کیلئے وزیراعظم کو بجلی’ گیس کے نرخوں میں کمی کا اعلان کرنا چاہیے ساتھ ہی ٹیکسوں میں بھی کمی کرنی چاہیے تاکہ انڈسٹری کا پہیہ چلتا رہے برآمدات میں اضافہ ہو معیشت مستحکم ہو اور ملک ترقی کرے عوام خوشحال ہو مہنگائی کم ہو زرعی شعبہ کی بحالی بھی ملکی ترقی کیلئے ناگزیر ہے حکومت کو کاروباری شخصیات کے ساتھ ساتھ کسانوں کے نمائندگان سے بھی ملاقات کر کے ان کو بھی ملکی ترقی کے لیے حصہ ڈالنے پر آمادہ کرنا چاہیے اور اس حوالے سے ان کے تحفظات بھی دور کرنے چاہئیں ہمارا ملک زرعی ملک ہے اور گندم چاول’ چینی’ کپاس’ دالیں ہمارے ملک کی وہ پیداوار ہیں جن کی مانگ بیرون ملک ہمیشہ رہی ہے مگر کچھ عرصہ سے زرعی شعبہ مشکلات کا شکار نظر آ رہا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس جانب بھی حکومت سنجیدگی سے توجہ دے تاکہ زرعی شعبہ ایک بار پھر ملکی ترقی وخوشحالی اور معاشی استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کر سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں