10

سرمایہ کاری میں حوصلہ افزاء پیشرفت (اداریہ)

موجودہ حکومت ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کی جو کوششیں کر رہی ہے اس کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم متحرک کردار ادا کر رہی ہے گزشتہ دنوں وزیراعظم نے ملک کی کاروباری شخصیات کے وفد سے ملاقات کی اور انہیں ملک میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ساتھ ہی انہیں کہا کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی اس حوالے سے قائل کریں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری انتہائی فائدہ مند ہو گی ہمارے ملک میں بہت سے ایسے شعبے ہیں جن میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے چین’ سعودی عرب’ یو اے ای’ ایران’ ترکیہ’ آذربائیجان’ ازبکستان کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں ان ملکوں کے پاکستان کے ساتھ معاہدے بھی ہو چکے ہیں جس کے تحت تجارتی تعلقات میں اضافہ ہو گا یہ امر واقع ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبہ کے آپریشنل ہونے سے خطے میں امن کا قیام سی پیک سے منسلک ممالک کی اپنی ضرورت بن جائے گا اس تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف’ نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کے چین’ برطانیہ’ عرب ممالک اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے حالیہ دورے علاقائی امن اور ترقی وخوشحالی کے راستے نکالنے کی جانب اہم پیشرفت ہیں ہمارے لئے یہ اطمینان بخش صورتحال ہے کہ مشرق وسطیٰ اور عرب ریاستوں کے ساتھ ہمارے مسلم برادر ہڈ والے جذبے کے تحت انتہائی خوشگوار برادرانہ تعلقات ہیں جبکہ ہمارے اپنے خطے کے ممالک کے علاوہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ بھی تعلقات میں وسعت پیدا ہو رہی ہے جن کی جانب سے پاکستان کے ساتھ خیرسگالی کے جذبے کا اظہار ہی نہیں کیا جا رہا بلکہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بھی حوصلہ افزاء پیشرفت کی جا رہی ہے آج جبکہ دنیا میں عالمی وعلاقائی تنازعات کے باعث علاقائی امن دائو پر لگا ہوا ہے اور امریکی سرپرستی میں بھارت اور اسرائیل کی جنگی جنوبی کارروائیاں تیسری عالمی جنگ کے خطرات بڑھا رہی ہیں جو خطرناک ہے خطے کے ممالک امن وآشتی اور اقتصادی تجارتی تعاون کو باہم فروغ دے کر بھائی چارے والے معاشرے کی بنیاد مضبوط بنا سکتے ہیں اس کیلئے گوادر رپورٹ اور پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا بلاشبہ کلیدی کردار ہو گا جس کے ذریعے اس خطے کے علاوہ مشرق وسطیٰ سنٹرل ایشین اور مغربی یورپی منڈیوں تک باہمی تجارت کا راستہ کھل رہا ہے جو پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا پاکستان کی اسٹرٹیجیکل اہمیت بڑھ رہی ہے جو سی پیک کے ناطے ترقی کے سفر میں دنیا کے مابین رابطے کے پل کا کردار ادا کرتا نظر آ رہا ہے گزشتہ ہفتے ابوظہبی کے ولی عہد اور ابوظہبی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ خالد بن محمد زین النہیان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی دوطرفہ تعلقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک اپنے بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں ابوظہبی کے اس اعلیٰ سطح کے دورہ پاکستان کے مواقع پر UAE اور پاکستان کے مابین بینکنگ’ کان کنی’ ریلویز اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے جو پاکستان کی بڑی کامیابی ہے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی ترقی کے راستوں پر گامزن ہو چکا ہے ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری کے باعث پاکستان کی معیشت میں بہتری آ رہی ہے مہنگائی میں کمی آ رہی ہے سرکاری اداروں میں اصلاحات کے نتیجہ میں انکی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے حکومت خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کیلئے کوشاں ہے پی آئی اے’ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں اور دیگر اداروں کی نجکاری مرحلہ وار کرنے کا پروگرام ہے خسارے میں چلنے والے اداروں کو نجی شعبہ کے حوالے کرنے سے ان اداروں کی کارکردگی بہتر ہونے اور قومی خزانے کو رقوم حاصل ہو گی جس سے ملک کی معیشت مستحکم ہو گی وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کا عزم کر رکھا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام ہمارا آخری پروگرام ہو ملکی قرضے اتر جائیں پاکستان خوشحال ابھرتی ہوئی معیشت بن کر دنیا کے سامنے آئے! خدا کرے ایسا ہی ہوتا کہ ہم غیر ملکی اداروں سے قرضہ لینے سے نجات حاصل کر سکیں اگر حکومت نے ایسا کر دکھایا تو یہ پاکستان کی بڑی کامیاب ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں