فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد آصف چوہدری کی ہدایات پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے قیصر عباس رند نے شعبہ اسٹیٹ مینجمنٹ ون کے دائرہ کار اور ورکنگ کا جائزہ لیا۔ ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ ون جنید حسن منج نے انہیں شعبے کی ذمہ داریوں و اختیارات کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ میاں اسد مجید، سیدہ رابعہ مبشرہ، ڈپٹی ڈائریکٹر کچی آبادی افضال انصاری، پراپرٹی ٹرانسفر آفیسر عابد اشرف بٹ، اسٹیٹ آفیسر فاران صدیق ودیگر افسران بھی موجود تھے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شعبہ اسٹیٹ مینجمنٹ ون کے دائرہ کار میں ایف ڈی اے کے زیر کنٹرول رہائشی کالونیوں و کمرشل مارکیٹس کی جائیداوں کے ریکارڈ، ان کی ٹرانسفر اور جائیدادوں کے بارے میں عدالتی ڈگریوں کی تعمیل، سمیت تجاوزات، غیر قانونی کمرشلائزیشن کے خلاف کارروائی، کچی آبادیوں کے امور، اونر شپ سرٹیفکیٹس و دیگر نوعیت کے این اوسی کااجرا شامل ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے نے بریفنگ کے دوران اسٹیٹ مینجمنٹ ون کے دائرہ کار کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد آصف چوہدری کی قیادت میں شعبہ جاتی کارکردگی میں اصافہ کے لئے مقررہ اہداف میں کامیابی کے لئے مربوط حکمت عملی کے تحت ٹیم کی حثیت سے فرائض انجام دیں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ درخواست گزاروں کو تیز رفتار ریلیف کی فراہمی انکی پہلی ترجیح ہونی چاہئے اس سلسلے میں ذیلی شعبوں کے تمام افسران بہترین ورکنگ ریلیشن شپ کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی کام کو نمٹانے کے لئے فائل ورک میں تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جائیدادوں کی ٹرانسفر کے تمام معاملات کو مکمل شفاف رکھاجائے اور اس متعلقہ آنیوالے فریقین کیلئے ہر ممکن سہولت و آسانیاں مہیا کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں تاکہ ادارہ پر شہریوں کا اعتماد مزید مضبوط ہو۔ انہوں نے کچی آبادیوں میں غیرقانونی کمرشلائزیشن پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ تجاوزات سے متعلق عوامی شکایات کا فوری ازالہ کرکے انہیں اطمینان فراہم کریں۔ اے ڈی جی نے جائیدادوں کے بارے میں عدالتی ڈگریوں کی تعمیل پرخصوصی توجہ دینے، زیر سماعت مقدمات کی مثر پیروی اور ایف ڈی اے کا مضبوط موقف پیش کرنے کی تاکید کی تاکہ ادارے کے مفاد کا مکمل تحفظ ہو سکے۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ سروس ڈیلیوری کے معیار میں اضافہ کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں کے بہتر نتائج حاصل کریں گے لہذا افسران کو چاہئے کہ وہ ماتحت سٹاف کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھیں۔
