28

افواج پاکستان کی قربانیاں وطن کے تحفظ کی ضمانت (اداریہ)

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے عید کے موقع پر جنوبی وزیرستان کے علاقہ وانا اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے چکن کا دورہ کیا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے مغربی سرحد پر تعینات افسروں اور جوانوں کے ساتھ عید منائی ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے جوانوں کو عید کی مبارکباد دی اور ان کی بے لوث خدمات اور غیر متزلزل عزم کو سراہا آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار نے کہا کہ ”آپ کی وابستگی اور قربانیاں نہ صرف ہمارے وطن کے تحفظ کی ضمانت ہیں بلکہ پاکستان سے آپ کی گہری محبت کی بھی عکاسی کرتی ہیں انہوں نے مسلح افواج’ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خیبرپختونخواہ کے بہادر عوام کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ وہ ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف ثابت قدم رہے ہیں آرمی چیف نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ امن واستحکام کے قیام کیلئے ان کی جدوجہد ہی ہماری کامیابی کی بنیاد ہے آرمی چیف کے دورے پر پہنچنے پر کور کمانڈر پشاور نے ان کا پرتپاک استقبال کیا،، افواج پاکستان کی قربانیاں بے مثال ہیں وطن کی سرحدوں کے محافظ افواج پاکستان نڈر بہادر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے نہیں گھبراتیں یہی وجہ ہے کہ دشمنان پاکستان کی تمام تر سازشیں ناکام ہو رہی ہیں اس وقت ملک کے دو اہم صوبے بلوچستان اور خیبرپختونخوا دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں اور ہماری بہادر افواج اور سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا مردانہ وار مقابلہ کر رہی ہیں ملک کی سیاسی وعسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پر ہیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں ہر صورت امن بحال اور دہشت گردوں کا خاتمہ کرتے رہیں گے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس مین سکیورٹی اور امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہر صورت امن وامان بحال کریں گے، بلوچستان اور کے پی کے میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے نمٹنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ سکیورٹی فورسز کو جدید ترین ہتھیار اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں دہشت گردی ایک فتنہ ہے ہماری سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے عفریت کو ختم کرنے کیلئے قربانیاں دی ہیں دہشت گردوں سے بلوچستان اور KPK کو پاک کرنے کیلئے افواج پاکستان اور سکیورٹی فورسز مستعد رہیں بلوچستان لبریشن آرمی (کالعدم تنظیم) ہے اور اس کو بالکل ڈھیل نہیں ملنی چاہیے دہشت گردی کا حل صرف بے رحمانہ آپریشن ہے افغانستان میں موجود قوتوں’ راء اور بھارتی ایجنٹ میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنا وقت کی ضرورت ہے پوری قوم کا دوٹوک فیصلہ ہے اب دہشت گردی برداشت نہیں ہو گی اس وقت پاکستان کے خلاف افغانستان میں بھارتی ایجنٹ موجود ہیں جو پاکستان میں افراتفری پھیلانے میں ملوث ہیں جس کے شواہد مل چکے ہیں جبکہ پاکستان کے اندر افغان باشندے جن کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بناء پر اپنے ملک میں پناہ دی وہ بھی دہشت گردوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں کئی علاقوں میں ایسے افغانیوں کی نشاندہی ہو چکی ہے اور پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ افغانیوں کو ملک بدر کیا جائے گزشتہ دنوں اس کی ڈیڈلائن دی گئی تھی تاہم عید کی آمد کے باعث ایک ہفتہ کی توسیع کی گئی وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ جڑواں شہروں سے افغانیوں کو باہر نکالنا ناگزیر ہے جبکہ دیگر صوبوں کی حکومتیں بھی اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہیں پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے غیر قانونی طور پر مقیم 90افغان شہریوں کو گزشتہ روز افغانستان ڈی پورٹ کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا میں افغان مہاجرین کی کل تعداد 7لاکھ 9ہزار سے زائد ہے حکام کے مطابق 2013ء سے اب تک 4لاکھ 65ہزار افغان مہاجرین طورخم کے راستے واپس جا چکے ہیں جبکہ بقایا افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کیلئے ڈیڈلائن دی جا چکی ہے حکومت کو چاہیے کہ اب وہ افغانیوں کو مزید مہلت نہ دے بلکہ ان کو سختی سے بارڈر پار کرایا جائے کیونکہ افغان باشندے کبھی بھی پاکستان سے وفا نہیں کر سکتے لہٰذا ان کو ان کے ملک واپس بھیجنے میں ہی پاکستان کا فائدہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں