18

چین اور پاکستان کا نئے منصوبوں کے ذریعے تعاون بڑھانے کا فیصلہ (اداریہ)

چین اور پاکستان نے پانی’ میڈیا اور روبوٹکس میں نئے منصوبوں کے ذریعے تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چین اور پاکستان نے اپنی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کی جانب ایک اور قدم اٹھایا ہے چین کی وزارت ودیہی امور کے دفتر برائے ایشیا افریقہ اقتصادی وتجارتی تعاون میں 3نئے تعاون کے معاہدے طے پائے، یہ معاہدے صاف پانی کے منصوبے’ میڈیا سٹی پروجیکٹ اور ٹرانسپورٹ روبوٹکس اقدام پر مشتمل ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا’ جنہوں نے دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی، کے مطابق سیوریج ٹریٹمنٹ’ بوتل بند معدنی پانی اور سمندری پانی کے نمک ختم کرنے کے منصوبے چینی ماحولیاتی ٹیکنالوجی کمپنی لوسیون انجام دے گی، یہ اقدام سندھ صوبے میں واقع ہو گا اور خطے کے طویل عرصے سے جاری پانی کے بحران کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ٹرانسپورٹ روبوٹکس منصوبہ’ جو شنگھائی کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کی زیرقیادت ہے’ پاکستان بھر میں نافذ کیا جائے گا۔ اس میں ہوٹلز’ اسپتالوں اور ہوائی اڈوں میں سمارٹ ڈیلیوری اور گائیڈنس روبوٹس متعارف کرائے جائیں گے جوملک کے سروس سیکٹر میں خودکاری کی طرف ایک اہم قدم ہو گا۔ سینیٹر مانڈوی والا نے کہا چین پہلے ہی سمارٹ ٹیکنالوجیز میں بہت آگے سے پاکستان اس تجربے سے سیکھنا چاہتا ہے۔ جب پاکستان کے صدر نے ستمبر میں جین کا دورہ کیا ہم نے وہاں ہوٹلوں میں روبوٹوس کو کھانے پہنچاتے اور ہوائی اڈوں میں مسافروں کی مدد کرتے دیکھا ہم ایسی احتراعات پاکستان لانا چاہتے ہیں چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ چین پاکستان ایشیا افریقہ اقتصادی وتجارتی تعاون پروموشن ایسوسی ایشن قائم کی جائے گی جس کا مقصد دوطرفہ تجارت’ اقتصادی شراکت داری’ میڈیا تعاون اور ثقافتی تبادلے کو مضبوط بنانا ہو گا،، چین اور پاکستان کا نئے منصوبون کے ذریعے تعاون بڑھانے کا فیصلہ خوش آئند ہے بلاشبہ چین کی پاکستان کے ساتھ درجنوں تجارتی واقتصادی منصوبوں میں شراکت داری ایک بڑا اقدام ہے جبکہ چین کی طرف سے پاکستان کے ساتھ نئے منصوبوں کے ذریعے مزید تعاون کا اعادہ قابل تعریف ہے جو دونوں ممالک کے مابین شراکت داری کو مزید گہرائی تک لے جانے کا عزم صمیم ہے چین پاکستان کے ساتھ صاف پانی کے منصوبے’ میڈیا سٹی پراجیکٹ اور ٹرانسپورٹ روبوٹکس کے حوالے سے منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑپائے گا چین اور پاکستان کی لازوال دوستی کے دنیا بھر میں چرچے ہیں چین نے پاکستان میں اقتصادی راہداری منصوبہ قائم کرنے کے بعد پاکستان میں گوادر پورٹ جیسے عظیم منصوبوں میں پاکستان سے بھرپور تعاون کیا سی پیک منصوبوں کی بدولت چین پاکستان کوابھرتی ہوئی عالمی معیشت بنانے کیلئے سرگرم ہے اور 2030ء تک انشاء اﷲ سی پیک (اقتصادی راہداری) منصوبوں کی بدولت پاکستان ایک عالمی تجارتی گزرگاہ کی صورت میں دنیا بھر میں اپنی پہچان بنانے کیلئے تیار ہے سی پیک منصوبہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی حکومت میں بنا اور یہ اپنی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہے جبکہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کی بھی پاکستان نے مکمل حمایت کی ہے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سے پوری دنیا ایک دوسرے ممالک کے ساتھ رابطے میں ہو گی اور یہ بڑا کارنامہ ہو گا۔ چین نے پاکستان میں انڈسٹری لگانے کا بھی پروگرام ترتیب دے رکھا ہے اور اس اقدام سے پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جس سے ملک میں ترقی عوام خوشحال ہو گی چین پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہا ہے چینی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری ملکی معیشت کیلئے فائدہ مند قرار دی جا رہی ہے اب جبکہ چین نے نئے منصوبوں کے ذریعے پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کا فیصلہ کر کے پاکستانی عوام کو بڑی خوشخبری دی ہے امید ہے چین کی جانب سے پاکستان میں نئے منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں