17

برآمدات پر 0.25 فی صد سرچارج ختم’ ایکسپورٹرز کو ریلیف (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ملکی برآمدکنندگان پر نافذ کردہ 0.25 فی صد ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے تاکہ ایکسپورٹرز کو ریلیف اور عالمی مارکیٹ میں مسابقت میں مدد ملے’ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا پچھلے 5سال کا عالمی معیار کے مطابق تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے، ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے صنعت کاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے’ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا غیر متعلقہ اور غیر منطقی استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں’ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں موجود رقم کے بہترین استعمال کیلئے پرائیویٹ سیکٹر سے موزوں چیئرمین کو منتخب کیا جائے، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں موجود رقم کو صرف ملکی برآمدات میں اضافے’ متعلقہ ریسرچ اور ڈویلپمنٹ’ برآمدی سیکٹر کی افرادی قوت کی ہنرمندی’ ٹریننگ اور عالمی معیار کی جدید سہولتوں کے لیے استعمال کیا جائے وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت جاری پروگرام اور تمام اسکیمز کا بھی تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے وزیراعظم ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کردار کا اصلاحاتی جائزہ اور تشکیل نو کی جائے دنیا بھر میں پاکستان کی برآمدی اشیاء کی تشہیر اور پروموشن وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وزیراعظم کی زیرصدارت ملکی برآمدات میں اضافے سے متعلق اجلاس میں اکتوبر میں قائم کردہ ذیلی ونگ گروپ نے شعبے سے متعلق اپنی سفارشات پیش کیں جس پر وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کرنے کے موثر احکامات جاری کئے وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب وفاقی وزیر برائے کامرس جام کمال’ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک’ وفاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک’ وزیر مملکت برائے خزانہ اظہر بلال کیانی’ چیئرمین SIFC اور دیگر متعلقہ سرکاری عہدے داران نے شرکت کی،، وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے ملکی برآمدکنندگان پر نافذ کردہ 0.25فی صد ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارچ ختم کرنے کا حکم ملکی برآمدات میں اضافے اور صنعتکاروں کو ریلیف دینے کے سلسلہ کی اہم کڑی ہے تاکہ صنعتکاروں کو عالمی مارکیٹ میں مسابقت میں مل سکے بلاشبہ یہ اقدام ایکسپورٹرز کیلئے بڑا اقدام ہے اور اس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے، ایکسپورٹ انڈسٹری کی برآمدی مسابقت کو بڑھانے کیلئے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج کو واپس لینے سے برآمدکنندگان کو متعدد سہولیات حاصل ہونگی ”ای ڈی ایس” ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج کا خاتمہ ایک قابل تعریف فیصلہ ہے کیونکہ یہ سرچارج طویل عرصہ سے برآمدکنندگان کیلئے ایک بوجھ بن چکا تھا وزیراعظم نے اس حوالے سے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ فنڈز کو بنیادی ڈھانچے سے متعلق منصوبوں کی بجائے ریسرچ اور ڈویلپمنٹ اور مسابقت کو بڑھانے والی مداخلتوں پر خرچ کیا جائے، برآمدی صنعتوں پر ٹیکس کا غیر متناسب بوجھ کم کرنے کیلئے ایک علیحدہ گروپ ٹیکس کے معاملے پر اپنی سفارشات پیش کر چکا ہے، وزیراعظم کو چاہیے کہ خصوصی اجلاس بلا کر ایکسپورٹرز کے دیگر مسائل پر بھی غور کریں تاکہ برآمدکنندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ برآمدات میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے اس سے ملکی معیشت مستحکم ہو گی اور روزگار کے مواقعوں میں بھی اضافہ ممکن ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں