14

90فیصد سے زیادہ سونے کی تجارت غیر رسمی چینلز سے ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (بیوروچیف) ملک میں 90 فیصد سے زیادہ سونے کی تجارت غیر رسمی چینلز سے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔مسابقتی کمیشن نے سونے کی مارکیٹ پر ” اسسمنٹ اسٹڈی” جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق 2024میں 17ملین ڈالر مالیت کا سونا درآمد کیا گیا۔ پاکستان میں سالانہ 60سے 90ٹن تک سونے کی کھپت ہوتی ہے، پاکستان میں سونے کی مارکیٹ غیر دستاویزی اور غیر شفاف قیمتوں کا شکار ہے۔رپورٹ کے مطابق سونے کے تاجروں کی بڑی تعداد غیر رجسٹرڈ، ٹیکس چوری کیلئے کیش ٹرانزیکشن کی جاتی ہیں، تاجروں کے گروہ سونے کی قیمتوں اور سپلائی پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ گولڈ مارکیٹ کو دستاویزی شکل دینے کے لیے اتھارٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ مسابقتی کمیشن کے مطابق معیار جانچنے کی ناکافی سہولیات کے باعث ملاوٹ اورصارفین کیساتھ دھوکہ دہی کے مسائل عام ہیں، غیردستاویزی مارکیٹ ہونے کی وجہ سے سونے کا زیادہ تر لین دین نقد ہوتا ہے، ملک میں سونے کی ریفائننگ تقریبا نہ ہونے کے برابر ہے، سونے کی درآمدات ، فروخت، خالص ہونے سے متعلق قابل اعتماد ڈیٹا موجود نہیں۔رپورٹ کے مطابق مختلف شہروں کی ایسوسی ایشن روزانہ کی بنیادوں پر قیمتوں کا تعین کرتی ہیں، سونیکی مارکیٹ ریگولیٹ کرنے کے لیے جامع ریگولیشن موجود نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں