42

IMF کامستقبل بنیادوں پر ٹیکس پالیسی بنانے کیلئے دبائو

اسلام آباد(بیوروچیف)پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا ہے کہ حکومت وفاقی کابینہ کے آگے مختلف ٹیکس تجاویز پیش کرنے جا رہی ہے تاکہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اضافی 170 ارب روپے ٹیکسوں کی منظوری لی جا سکے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ صرف ایک مرتبہ کیلئے نہیں بلکہ ٹیکس اقدامات ہمیشہ کیلئے متعارف کرائے جائیں۔ اس کے بعد حکومت نے درآمدات پر سیلاب ٹیکس (فلڈ لیوی)عائد کرنے کا ارادہ ترک کر دیا ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے اس ضمن میں سخت مزاحمت کی ہے۔تاہم، حکومت نے جی ایس ٹی کے معیاری 17 فیصد کو ایک فیصد بڑھا کر اسے18فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ ہم آرڈیننس لانے کا طریقہ اختیار کریں گے تاکہ زیادہ وقت برباد نہ ہو۔ جیسے ہی کابینہ منظوری دے گی، صدارتی آرڈیننس اسی ہفتے نافذ کر دیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں