66

PDM دور حکومت میں بجلی صارفین پر 320 ارب کابوجھ ڈالا گیا

اسلام آباد(بیوروچیف)پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے17ماہ میں ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں32روپے21پیسے فی یونٹ اضافہ کیا، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اتحادی حکومت کے دور میں صارفین پر320 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔ اس دوران ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں صرف2روپے31پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ۔ اگر بات کی جائے سہہ ماہی ایڈ جسمنٹ کی تو اتحادی حکومت کے دور میں سہہ ماہی بنیادوں پر بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 16روپے 34 پیسے اضافہ کیا گیا، سہہ ماہی بنیادوں پر اضافہ کے باعث صارفین پر 5سو ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، اتحادی حکومت نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 13 روپے فی یونٹ اضافہ کیا، دوسری جانب صارفین کو ملنے والی رعایت بھی واپس لی گئی۔اتحادی حکومت نے بجلی کے بلوں پر 4 روپے 66 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کیا، 15 روپے فی بجلی بل ریڈیو سرچارج لگایا،بقایا جات کی مد میں 8 ماہ کے لیے 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا اور پی ٹی آئی دور میں بجلی بلوں پر دیئے جانے والے رعائتی پیکج 5روپے فی یونٹ صنعتی صارفین اور 3روپے 60 پیسے فی یونٹ کسان پیکج ختم کر دیا۔اتحادی حکومت کے دور میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صارفین پر مجموعی طور پر 3 ہزار ارب روپے سے زائد کا بوجھ ڈالا گیا، اگر موجودہ اتحادی حکومت کا موازنہ گزشتہ تحریک انصاف کی حکومت سے کیا جائے تو44 ماہ کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 48روپے 57 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا،ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں پی ٹی آئی کے دور میں صارفین پر 470 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا،اس دوران 9 ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے 28 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی۔پی ٹی آئی کے دور میں سہہ ماہی بنیادوں پر بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 4 روپے 97 پیسے اضافہ کیا گیا،سہہ ماہی بنیادوں پر اضافہ کے باعث صارفین پر 480 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔ تحریک انصاف کی حکومت نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپے 7 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا،مجموعی طور پر پی ٹی آئی حکومت نے بجلی صارفین پر 1 ہزار 180 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا۔ستم ظریفی کی انتہا یہ ہے کہ بوجھ تو ڈالا گیا لیکن بہتر نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہے، نہ تو بجلی چوری رکی نہ لاسزز کم ہوئے نہ ہی پاور سیکٹر کا نقصان کم ہوا،، ایک طرف 2300 ارب سے ذائد بھاری گردشی قرضے کا جن ہے تو بڑھتے ہوئے لائن لاسزز اور بجلی چوری بھی دن بہ دن بڑھ رہی ہے، جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نا اہلی کا سارا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں