52

PTI کاسپریم کورٹ جانے کا اعلان

اسلام آباد(بیوروچیف)پاکستان تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہرخان اور سینئر رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ آئین کسی کو بھی الیکشن لڑنے سے نہیں روکتا، یہاں لوگوں سے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، 300 سے زائد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں۔ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہم ان ہتھکنڈوں کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں، ہر حال میں ہر قیمت پر پاکستان تحریک انصاف الیکشن لڑے گی، یہی ہماری سٹریٹجی تھی کہ ہر حلقے سے اپنا امیدوار کھڑا کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے اجازت دے دی ہے بانی پی ٹی آئی خود ٹکٹ جاری کریں گے، امید ہے سپریم کورٹ سے ہمیں انصاف ملے گا۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارے بیشتر رہنماوں کے کاغذات مسترد کر دیئے گئے ہیں، امید ہے عدلیہ مداخلت کریگی، بائیکاٹ کا ارادہ نہیں، عمران خان سے کل یا پرسوں ملاقات ہوگی، سپریم کورٹ بھی جائینگے،جسکو کل نااہل کیا گیا تھا آج کوشش کی جارہی ہے وہ تاحیات وزیراعظم بن جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پانچ سو پچاس سے زیادہ امیدواروں کیکاغذات نامزدگیاں درخواستیں مسترد ہوئیں جن میں سے تحریک انصاف کے 380، ن لیگ کے 28 جبکہ پیپلزپارٹی کے 40کاغذات مسترد ہوئے۔ عمیر نیازی کو کہا گیا ہے کہ آپکے پاس پستول کا لائسنس آپ نے منسلک نہیں کیا۔ پہلے دن سے ہم نے یہ کہا ہے اور عدالت سے بھی درخواست کی کہ ریٹرنگ افسران جوڈیشری سے لے لیں اس لیے کہ وہ غیر جانبدار ہوں ۔بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ یقینا کچھ ٹیکنیکل پوائنٹ بھی اٹھائے گئے ہیں کہ نومینشن فارم پر سائن موجود نہیں ہے۔ جس طرح اپنے عمران خان کا ذکر کیا اسی پرپوزل کی آر او سے سرٹیفکیٹ لیا گیا تھا، انہوں نے سرٹیفکیٹ جاری کر کے تصدیق کر دی تھی کہ وہ اس حلقے کے ووٹر ہیں اور کوئی بھی ووٹر حلقے کا وہ پرپوز کرسکتا ہے سکینڈ کرسکتا ہے لیکن اعتراض والے دن کہہ رہے ہیں کہ پورا حلقہ 122میں ضرور ہے لیکن اس پرپوزل کا ایک بلاک اور دوسرے حلقے میں جاچکا ہے تو اگر ایسی صورتحال ہو اور ذمہ دار آراوز ہی ہوں تو کم سے کم ریمیڈی تو پروائڈ کریں اگر قبول نہیں بھی کرتے تو لانگ ٹرم اس کو دیکھیں کہیں کہ متبادل کروالیں ۔ بیرسٹر علی گوہر نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ جوڈیشری مداخلت کریگی، ہم سپریم کورٹ بھی جائینگے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن بائیکاٹ کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے ہر صورت الیکشن میں حصہ لیں گے اور قوی امید ہے کہ ٹریبونل سے ریمڈی مل جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں