35

تھانہ گڑھ کی حدود میں دن دیہاڑے ڈکیتی کی تین وارداتیں ‘ علاقہ میں خوف

کنجوانی(نامہ نگار) تھانہ گڑھ کی حدود میں دن دیہاڑے ڈکیتی کی تین واردوتوں میں متعدد افراد جمع پونجی گنوا بیٹھے،اہل علاقہ خوف کے سائے میں زندگی کے دن پورے کرنے لگے تھانہ گڑھ اور تھانہ صدر تاندلیانوالہ میں حدود کے جھگڑے نے عوام کو شٹل کاک بنا دیا،تفصیلات کے مطابق ڈکیتی کی پہلی واردات صبح آٹھ بجے کے قریب قصبہ گڑھ کے قریب ہوئی جس میں تاریخ پیشی پر جاتے ہوئے محمد یار پربانہ اور اظہر فرید کو ڈاکوئوں نے لوٹ لیا ڈکیتی کی دسری واردات دربار ثناء محمد کے قریب ہوئی جہاں پر نامعلوم ڈاکوئوں نے مردم شماری کی ٹریننگ کے لئے ماموں کانجن سے تاندلیانوالہ جانے والے اساتذہ کو تین نامعلوم ڈاکوئوں نے روک کر نقدی اور موبائل فونز سے محروم کر دیا جبکہ ڈکیتی کی تیسری واردات میں انہی ڈاکوئوں نے کیری ڈبہ میں سوار سیلز مین حسن خان پٹھان بلال کاٹن فیکٹری کے قریب ناکہ لگا کر روکنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے گاڑی بھگا دی جس پر ڈاکوئوں نے فائرنگ شروع کر دی مگر سیلز مین اور ڈرائیور ڈاکوئوں کی فائرنگ سے بال بال بچ گئے 15کی کال پر تھانہ گڑھ اور تھانہ صدر تاندلیانوالہ میں حدود کا تنازعہ کھڑا ہو گیا لٹنے والے افراد دو تھانوں کے درمیان شٹک کاک بن گئے واضح رہے کہ گزشتہ روز اسی مقام پر ایک شخص کو فائر لگے تھے اور تھانوں میں حدود کے جھگڑے کی وجہ سے زخمی شخص زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار چکا ہے ذرائع کے مطابق ڈکیتی کا شکار ہونے والے اساتذہ نے تاندلیانوالہ میں احتجاج کرنے کا عندیہ دیا ہے تھانہ گڑھ کی حدود میں گزشتہ کئی روز سے ڈاکوئوں نے اندھیر مچا رکھا ہے جس کی وجہ سے عوام دن کے اوقات میں بھی خودکو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں جبکہ مقامی پولیس ڈاکوئوں کی سرکوبی کی بجائے خواب خرگوش کے مزے لیتے ہوئے اعلی افسران کو سب اچھا کی رپورٹ بھیج دیتے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں