42

فلور ملز کی گندم کی ہنگامی بنیادوں پر خریداری (اداریہ)

فلور ملز نے گندم کی ہنگامی بنیادوں پر خریداری شروع کر دی گندم اوپن مارکیٹ ریٹ پر خریدی جائیگی اختتام ہفتہ گندم کے اوپن مارکیٹ ریٹ جنوبی پنجاب میں 26سو وسطی پنجاب میں 27سو اسلام آباد راولپنڈی ڈویژن میں 28سو روپے فی 40کلوگرام رہے ایک ہزار سے زائد ملیں 30ہزار ٹن یومیہ پسپائی کیلئے درکار گندم اور مارچ تک کی ضرورت کی 25لاکھ ٹن گندم اوپن مارکیٹ سے خریدیں گی فلور ملز گندم کی خریداری فی بوری 102کلو کی قیمت بھی سو کی بجائے ایک سو دو کلو کی ادا کیا کریں گے، فلور ملز مالکان نے ایک اجلاس میں گندم کی خریداری کا فیصلہ کیا فلور ملز مالکان پنجاب بھر میں گندم کی خریداری 102کلوگرام بمعہ (باردانہ محکمہ خوراک والا) بمعہ ان لوڈنگ 10روپے فی تھیلا شروع کی جائے گی، اسی حساب سے گندم کے ریٹس طے کئے جائیں گے اور مکمل قیمت کسانوں کو اسی وقت کی جائے گی اس کا مقصد یہ ہے کہ گندم کی چھنائی اور صفائی کے بعد صافی وزن ایک سو کلوگرام حاصل ہو سکے فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق ملز مالکان نے ایک سو دو کلوگرام گندم بمعہ باردانہ اوپن مارکیٹ سے لیکر ان کو ایک سو دو کلوگرام گندم کی قیمت ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے،، فلور ملنگ انڈسٹری کی گندم کی ہنگامی بنیادوں پر اوپن مارکیٹ سے خریداری خوش آئند ہے اس مرتبہ گندم کی فصل کی پیداوار حوصلہ افزا رہی اور گزشتہ دو مرتبہ گندم کی فصل کی پیداوار میں کمی کے ساتھ ساتھ گندم مافیا نے اسکی سمگلنگ کر کے شاٹج کر دی جس کے نتیجہ میں گندم کے داموں میں مسلسل اضافہ نوٹ کیا جاتا رہا گندم کی مصنوعی قلت پیدا کر کے آٹے ریٹس میں اضافہ کر دیا گیا اس میں فلور ملز مالکان بھی برابر کے قصور وار تھے عوام مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور تھے آٹھ فروری 2024ء کے عام انتخابات کے بعد وفاق میں اتحادی حکومت اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے قیام کے بعد گندم کی سمگلنگ سمیت چینی’ گھی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قلت پر قابو پانے کے مؤثر اقدامات کئے گئے گندم کے نرخ جو 3900 روپے فی 40کلوگرام تک پہنچ چکے تھے ان کو کم کرنے کی کوششوں میں پنجاب حکومت اور وفاق کو کامیابی ملی اور گندم کے ریٹس کم ہو کر 25سو روپے فی 40کلوگرام تک آ گئے آٹے کا تھیلہ بھی سستا ہوا آٹا چکی والوں نے فی کلو آٹا 90 روپے میں فروخت کرنا شروع کر دیا غریب عوام نے آٹا سستا ہونے پر سکھ کا سانس لیا اب جبکہ گندم کے نرخ خاصے نیچے آ چکے ہیں گندم اوپن مارکیٹ میں دستیاب ہے آٹا چکی مالکان نے گندم اپنی ضرورت کے مطابق سٹاک کر لی ہے جبکہ گھریلو صارفین نے بھی گندم کے ریٹس میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گھروں میں اپنی ضرورت کے مطابق سٹاک کر لیا ہے جبکہ فلور ملنگ انڈسٹری بھی ہنگامی بنیادوں پر گندم خریداری کر رہی ہے جن دنوں پنجاب میں گندم کے ریٹس گر گئے تھے اور گندم عام مارکیٹ میں مل رہی تھی انہی دنوں وزیراعلیٰ KPK کے پنجاب سے گندم خریدنے کے اعلان کے بعد KPK نے پنجاب سے گندم خریدی تاہم فنڈز موجود نہ ہونے کی وجہ سے متعدد ٹرالروں میں گندم موجود ہے جو کے پی سے واپسی پر راولپنڈی ڈویژن کی فلور ملوں کو کاشتکاروں’ کسانوں اور مڈل مینوں آڑھیتوں نے 22 سو روپے فی 40کلوگرام میں فروخت کی ایسے میں پنجاب کی 11فلور ملز مالکان نے کسان دوستی کا حق ادا کیا اور ان سے اوپن مارکیٹ پر گندم خریدنے کا فیصلہ کیا اس فیصلے سے کسانوں’ کاشتکاروں نے سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ فلور ملز مالکان بلاتاخیر اور مناسب داموں پر گندم خریدیں گے فلور ملز مالکان کے اس اقدام سے گندم کے کاشتکاروں کی مشکلات کا خاتمہ ہو گا۔ پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت گندم کی فصل کے حوالے سے بہتر لائحہ عمل مرتب کرے تاکہ کاشتکار اور کسان رُلنے سے محفوظ رہے۔ پنجاب حکومت کسانوں سے گندم کا دانہ دانہ خریدے تاکہ ان کی محنت کا ثمر ان کو مل سکے اور وہ گندم اور دیگر فصلوں کی پیداوار میں اضافے کیلئے پوری طرح تیار ہوں! موجودہ حالات میں جب گندم کی فصل کی خریداری میں کمی کا رجحان رہا کسانوں کی فصلوں پر آنے والی لاگت بھی پوری نہیں ہوئی تو وہ فکرمند تھے اور انہوں نے فصل کے گندم اونے پونے فروخت کر دی، فلور ملز مالکان کی جانب سے گندم کی ہنگامی بنیادوں پر خریداری کے فیصلے سے کسانوں’ کاشتکاروں کے چہروں پر رونق آ گئی ہے اﷲ کرے جن کاشتکاروں’ کسانوں نے اوپن مارکیٹ میں فروخت کیلئے گندم رکھی ان کی گندم فلور ملز مالکان نقد رقم دیکر اٹھالیں،، تاکہ کسانوں کاشتکاروں کو اپنی محنت کا ثمر مل سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں