31

فون کال کے ذریعے سم ہیک کرکے لوگوں کولوٹنے والے گروہ کاانکشاف

اسلام آباد (بیوروچیف) سائبر کرائم ایک نیا فراڈ سامنے آگیاایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ نے عوام کو ہائی ٹیک فراڈ کا الرٹ جاری کر دی۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے جاری شدہ ایک انتباہ میں کہا گیا ہے کہ عوام ہائی ٹیک فراڈ جسے (SIM SWAP FRAUD) بھی کہا جا سکتا ہے اْسکے بارے میں خبردار اور محتاط ہو جائیں۔ انتباہ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے علم میں مختلف درخواستوں کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر عوام اور خاص کر موبائل ایپس رکھنے والے لوگ چوکس نہ رہے تو اْنکے بینک اکائونٹس میں پڑی ساری رقم فراڈ گر کے وہ نکال سکتا ہے۔ ایف آئی اے کے سائبر کرائمز ونگ کو ہائی ٹیک فراڈ کی اطلاعات ملی ہیں جس کا شکار سینکڑوں بینک اکائونٹس ہولڈر ہو چکے ہیں۔ الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ نیا فراڈ جو سم سویپ کر کے لوگوں کی بینکوں کی رقوم اْڑا رہا ہے’ وہ پاکستان میں بھی شروع ہو گیا ہے۔ اس کیلئے وہ بینک اکائونٹ ہولڈرز کے فون نیٹ ورک کی مدد لے رہا ہے۔ اس کیلئے کوئی سگنل یا زیرو بار نہیں ہے’ صرف ایک کال آپ کے فون پر آتی ہے’ فون کرنے والا آپ کو اس طرح کا پیغام دیگا کہ وہ آپ کے سیل فون کمپنی سے بول رہا ہے’ آپ کا ٹیلی فون نیٹ ورک میں اسکے بعد پرابلم آنے لگے گا’ اس پر فراڈ گروپ کا کارندہ آپ کو ہدایت کریگا کہ آپ اپنے فون پر ایک کا ہندسہ دبائیں تاکہ نیٹ ورک واپس آ جائے۔ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مرحلے پر بینک اکا ئونٹ ہولڈر یا سیل فون رکھنے والا شخص کوئی بھی ہندسہ دبانے کی بجائے کال کو کاٹ دیں۔ اگر آپ اپنے فون پر ایک کا ہندسہ دبا دینگے تو نیٹ ورک اچانک کھلے گا اور اسکے بعد بند ہو جائیگا۔ اس طرح ہائی ٹیک فراڈ/سم سویپ فراڈ آپ کا فون ہیک کر لے گا اور چند سیکنڈ میں آپ کے بینک اکائونٹ میں موجود ساری رقم اْڑا لی جائیگی اور اس کیلئے آپ کو کوئی بینک سے الرٹ نہیں ملے گا۔ جو کچھ آپ کے ساتھ بیتے گی یہ آپ کے نیٹ ورک کے بغیر آپ کی لائن پر حاصل ہو گی اور اس اثناء میں آپ کے ٹیلیفون کی سم سویپ کر لی جائے گی۔ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ خطرناک بات یہ ہے کہ آپ کو کسی ہدایات کا الرٹ نہیں ملے گا’ اسلئے جو پاکستانی یو ایس ایس ڈی بینکنگ اور موبائل بینکنگ استعمال کر رہے ہیں وہ ہمہ وقت الرٹ رہیں اور ہر وقت محتاط رہیں۔مزید یہ کہ کہ جو لوگ موبائل ایپس سے استعمال کر رہے ہیں ان کے لیے زیادہ خطرناک ہے ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں موبائل کمپنیاں اپنے صارفین کا ڈیٹا لیک کر رہی ہیں کیونکہ آپ کی کال آتی ہے ہم اس کا لاتی ہے اور اس کے تمام کوائف کال کرنے والے کے پاس موجود ہوتے ہیں اس لیے کیا ہدایات کے مطابق زیادہ تر صارفین عمل کرتے ہیں اور اپنے ڈیٹا کے ساتھ ساتھ اپنے بینک اکاؤنٹ سے رقم بھی کھو دیتے ہیں لہذا ایف آئی اے ذرائع اس بات سے پہ یقین کرتے ہیں کہ موبائل کمپنیاں بھی اس فراڈ میں ملوث ہے اور دوسری طرف نادرہ کے کچھ اہلکار بھی اس فراڈ میں ملوث ہے۔جو تمام سب ڈیٹا فراڈ کرنے والوں کے ہاتھ بیچ دیتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں