39

پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی عدالت میں باپ کے ہاتھوں قتل

کراچی (بیوروچیف) پسند کی شادی کرنے پر باپ نے بھری عدالت میں بیٹی کو قتل کردیا،فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش میں پولیس اور موقع پر موجود افراد نے لڑکی کے باپ کو پکڑ لیا،فائرنگ کے واقعہ میں ہیڈ کانسٹیبل سمیت دو افراد زخمی بھی ہوئے ،پولیس نے مذکورہ شخص سے اسلحہ برآمد کرلیا۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نے غیرت کے نام پر اپنی بیٹی کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔فائرنگ کے واقعے میں پولیس ہیڈ کانیسٹیبل سمیت 2 افراد بھی زخمی ہوئے، فائرنگ کرنے والے باپ کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا،پولیس حکام کے مطابق گرفتارملزم نے غیرت کے نام پر اپنی بیٹی کوفائرنگ کرکے قتل کیا۔سٹی کورٹ کے احاطے میں گیٹ نمبر4 کے قریب فائرنگ سے نوجوان لڑکی اورپولیس اہلکارسمیت تین افراد زخمی ہوگئے فائرنگ سے سٹی کورٹ میں بھگڈر بچ گئی اورہرطرف خوف و ہراس پھیل گیا،زخمیوں کوفوری اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ زخمی لڑکی دوران سفر دم توڑگئی۔فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جبکہ فائرنگ کرکے فرار ہونے والے ملزم کو پولیس اور دیگرافراد پکڑکرلیا،فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والی لڑکی کی شناخت 20 سالہ حاجرہ کے نام سے کی گئی جبکہ زخمیوں میں ہیڈ کانسٹیبل 40 سالہ عمران زمان اورملاقات کے لیے سٹی کورٹ ا?نے والا 20 سالہ واجد ولد کلیم خان شامل ہیں۔پولیس کے مطابق مقتولہ لڑکی منگھوپیر روڈ کنواری کالونی کی رہائشی تھی اورمقتولہ نے 3 جنوری کوگھر سے بھاگ کرسید جواد حسین نامی لڑکے سے پسند کی شادی کی تھی جوکہ ڈاکٹر بتایا جاتا ہے، پولیس کے مطابق لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ 10 جنوری کو پیرا?باد تھانے میں درج کرایا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں