42

چینی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین میں 32 ایم اویوز پر دستخط کئے گئے ہیں، توانائی، آٹو موبائل’ آئی ٹی’ ادویہ سازی اور دیگر شعبوں میں تعاون ہو گا، چینی کمپنیوں نے پاکستان میں الیکٹرک بائیکس’ جدید زراعت میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ چین 2پاکستانیوں کو Ai کی تربیت دے گا، وزیراعظم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ قرض نہیں کاروبار اور ترقی کیلئے آیا ہوں پاکستانی کمپنیاں چینی ماڈل اپنائیں، وزیراعظم نے ہواوے ہیڈ کوارٹرز’ چینی میوزیم کا دورہ کیا اور ہواوے کمپنی کو سیف سٹی منصوبے قائم کرنے کی دعوت دی وزیراعظم نے ہواوے اور وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے مابین فریم ورک معاہدے پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی، فریم ورک ایگری منٹ کے تحت ہواوے پاکستان کے 2لاکھ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مفت تربیت فراہم کرے گا اس کے علاوہ ہواوے پاکستان میں سیف سٹیز کے قیام’ ای گورننس اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن میں بھی بھرپور تعاون فراہم کرے گا، ہواوے کمپنی کے چیئرمین نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، وزیراعظم نے کہا چین کی ترقی سب کے لیے مثال ہے جس کی تقلید کی جانی چاہیے، شینزن میں پاک چائنا بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں آسانی کیلئے بزنس کونسل قائم کی گئی ہے، پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے، شہباز شریف کے ساتھ چینی کمپنی ترانشیئن ہولڈنگز کے بانی وچیئرمین ژوژائوجیانگ نے شینزن میں ملاقات کی اس موقع پر چینی کمپنی کی جانب سے پاکستان میں اپنے موبائل بنانے کے یونٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور پاکستان میں 4شعبوں موبائل فونز کی تیاری’ الیکٹرک بائیکس’ جدید زراعت اور فن ٹیک میں سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی کیا، قبل ازیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ حکومت مہنگائی کی شرح میں کمی کے اقدامات کر رہی ہے چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے پاک چین بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شینزن ترقی کی منازل طے کرنے کے حوالے سے ایک مثال ہے بزنس فورم کا مختلف شعبوں میں تعاون دونوں ممالک کی شراکت داری کے لیے سنگ میل ثابت ہو گا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی معدنی وسائل سمیت دیگر کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ایس آئی ایس سی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، ”پاکستان میں چین کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے 32معاہدوں سے اس بات کا بخوبی اندازہ ہو رہا ہے کہ عنقریب پاکستان میں بڑے پیمانے پر بیرونی سرمایہ کاری ہو گی جس سے پاکستان میں نوجوانوں کو نئی ملازمتوں کے مواقع ملیں گے معیشت میں بہتری آئیگی شینزن میں بزنس ٹو بزنس کانفرنس میں 500 سے زائد پاکستانی اور شینزن کی کاروباری شخصیات نے شرکت کی، 32معاہدوں پر دستخط کے بعد چین اور پاکستان دونوں کی بزنس کمیونٹی باہم منسلک ہو گئی پاکستان میں چینی کمپنیوں کی بھاری سرمایہ کاری سے چین کو بھی دیگر ممالک کو ڈائریکٹ ایکسپورٹ کا موقع ملے گا وزیراعظم شہباز شریف سی پیک کو ایک نئی جہت دینے اور دوسرے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے اعلیٰ سطح کے وفد کے ساتھ چین میں موجود ہیں اور اپنے دورہ چین کے اختام سے پہلے ہی سی پیک منصوبوں کے حوالے سے مثبت نوید قوم کو دیں گے، پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو عروج پر لے جانے کا خواہشمند ہے، چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے قوم چین کی جانب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اقتصادی راہداری منصوبہ چین کی طرف سے پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے یہ منصوبہ 2030ء تک مکمل ہونا ہے پوری قوم کو بڑی شدت سے اس منصوبہ کے مکمل ہونے کا انتظار ہے اس کے فعال ہونے سے پاکستان ترقی یافتہ اقوام میں شامل ہو جائے گا اور معاشی بحران سے نکل کر غیر ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرنے میں نہ صرف کامیاب ہو گا بلکہ دنیا کی ابھرتی ہوئی معاشی قوت بنے گا، انشاء اﷲ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں