32

ڈالر نایاب ‘ ترقیاتی منصوبے خطرے میں پڑ گئے

اسلام آباد(بیوروچیف)ڈالرکی نایابی، روپے کے مقابلے میں قدر کا اضافہ نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت بڑے ترقیاتی منصوبوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ ان منصوبوں میں دیامربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کے منصوبے بھی خطرے میں پڑ گئے ان کے علاوہ عظیم تر آب رسانی منصوبہ کے۔4، وارسک کنال کی ری ماڈلنگ ، گوادر میں باسول ڈیم اور دیگر کو بھی تعمیر میں تاخیر کا سامنا ہے۔ اس سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مذکورہ منصوبوں کے کنٹریکٹرز نے عدم ادائیگی پرکام میں سست روی یا تعمیراتی کام ختم کرنے کیلیے نوٹس دینے شروع کر دیے ہیں۔ جس سے وقت کا ضیاع ہونے کے علاوہ لاگت میں بھی کئی گنا ا ضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ چار پانچ سال کے دوران زرمبادلہ ذخائر میں تیزی سے کمی کی وجہ سے واپڈا اپنے ذمہ بقایا جات کی ادائیگی سے قاصر ہے ۔ دیامر بھاشا ڈیم کے چینی کنٹریکٹرز کو کچھ نہایت ضروری مشینری درآمد کرنا چاہتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں