40

کاروباری اور گھریلو اسٹیک ہولڈرز میں بد اعتمادی کی فضاء پیدا ہو گئی ہے

مکو آنہ(نامہ نگار)ایتھیکل پروکے زیر ا ہتمام خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں متعد د علما کرام ‘کاروباری کمیونٹی کے افراد کی کثیر تعدا دنے شرکت کی ‘ ایتھیکل پروکاروبار اور ا د ا روں میں اخلاقیات اور معاشرتی اصلاح کی خد مات سر انجام دینے والی ایک منظم تنظیم ہے اس موضوع پر ایتھیکل پروکے بانی حامد محمود نے تنظیمی مقاصد بیان کئے ۔تقریب سے عثمان رضا’علامہ حضرت آزاد جمیل ‘شیخ رمعزی ا لحبیب ‘ مولانا ابراہیم ‘پیر خالد محمودقاسمی و یگر مقر ر ین نے قر آن اور حدیث کی روشنی میں کاروبار اور اداروں میں سچ بول کر کمانے کی تلقین کی ۔اس موقع پر بانی تنظیم حامد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ چند دہائیوں سے اخلاقی کاروباری طریقوں میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ کاروباری اور گھریلو اسٹیک ہولڈرز میں بد اعتمادی کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔مختلف شعبوں میں اعتماد کے مسائل کا مقا بلہ کرنے کیلئے بہت محتاط انداز اپنایا گیا، پھر بھی مسئلہ وہیں پر موجود ہے۔ہمہ وقت چہار ا طر ا ف سے ہم اخلاقی مسائل کی گراوٹ کا شکار ہیں اور غیروں کے طرز عمل کے بارے میں زبان شکوہ کناں تو رہتی ہے مگر اپنی ذات میں کوئی مثبت تبدیلی لانے کی سنجیدہ کوشش کبھی نہیں کی گئی ۔ کاروبار اور روزمرہ زندگی کے اخلاقی مسائل کو حل کا مقصد عمومی معاشرے کی ڈور سکالرزسے جوڑنا ہے اور اس بات کا ایتھیکل پرو کرنے کے جذبے کیساتھ ساتھ مسلسل تکرار ہی تبد یلی کی راہ ہموار کر سکتا ہے اخلاقی تربیت کس قد ضر وری ہے ا ور دنیا میں لوگ کس طرح کامیاب ہو رہے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں