66

آزاد کشمیر کی تشویشناک صورتحال (اداریہ)

آزاد کشمیر میں 10نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کے لئے ہڑتال جاری نظام زندگی بُری طرح متاثر’ پبلک ٹرانسپورٹ’ دکانیں’ کاروباری مراکز بند’ دوائوں کی قلت’ اشیائے خوردونوش کی ترسیل بند حکومت آزاد کشمیر نے امن وامان کی بحالی کیلئے نیم فوجی دستے طلب کر لئے’ تعلیمی ادارے بند وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق چوہدری کی طرف سے 2نکات پر بات چیت کی پیشکش مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات’ مظفرآباد سمیت تمام اضلاع میں کشیدگی برقرار’ میرپور ڈویژن سمیت آزاد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ سروس متاثر شہریوں کو رابطوں میں مشکلات وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری حکومت کی پہلے دن سے کوشش ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے عوامی ایکشن کمیٹی سے جو معاہدہ ہوا تھا ہم خود کو اس کا پابند سمجھتے ہیں جلائو گھیرائو کے باوجود حکومت نے طاقت کا استعمال نہیں کیا اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے’ عوام کا تحفظ ہماری ترجیح ہے، بجلی اور آٹے میں ریلیف دینے کو تیار ہیں” آزاد کشمیر میں ہونیوالے مظاہروں سے ہونیوالے نقصان پر پاکستان میں افسوس اور تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تمام سٹیک ہولڈرز تحمل کا مظاہرہ کریں اور بات چیت سے مسائل حل کریں، دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں’ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم انوارالحق چوہدری سے رابطہ کر کے وہاں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا احتجاج کے نام پر قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ایوان صدر میں آصف علی زرداری سے پیپلزپارٹی آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبران کے وفد نے ملاقات کر کے آزاد کشمیر میں ہونیوالے افسوسناک حالات سے آگاہ کیا جس پر صدر مملکت نے کہا کہ وہ آزاد کشمیر کے عوام کی شکایات پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات کریں گے، ایوان صدر میں جاری اعلامیے کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں’ ریاستی اداروں اور آزاد کشمیر کے عوام کو ذمہ داری سے کام لینا چاہیے آزاد جموں وکشمیر کے عوام کے مطالبات کو قانون کے مطابق پورا کیا جانا چاہیے دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں پر زور دیتا ہوں کہ مطالبات کے حل کیلئے پُرامن طریقہ کار کا سہارا لیں انہوں نے کہا بدقسمتی سے افراتفری کی صورتحال میں کچھ عناصر سیاسی پوائنٹ اسکور کرنے میں جلدی کرتے ہیں شہباز شریف نے کہا ڈائیلاگ’ بحث ومباحثہ اور پُرامن احتجاج جمہوریت کا حسن ہے امید ہے معاملہ جلد حل ہو جائے گا، صدر زرداری کے حکم پر آزاد کشمیر سے رینجرز کو واپس بلا لیا گیا ہے،’ مظفرآباد کے کمشنر مسعود الرحمن اور ڈی آئی جی یاسین قریشی کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا پیپلزپارٹی کے چند وزراء نے وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق چوہدری اور سینئر وزیر ووزیر داخلہ کرنل وقار نور کی بعض پالیسیوں سے اختلافات کرتے ہوئے مستعفی ہونے کی دھمکی دی ہے جس سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے،، آزاد جموں وکشمیر میں کشیدہ صورتحال افسوسناک ہے جس کا وزیراعظم اور صدر پاکستان نے نوٹس لیکر اس کا فوری حل نکالنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ آج شام قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ہو رہا ہے امید ہے ایوان میں تمام سیاستدان مل کر اس مسئلہ کا حل نکالیں گے آزاد کشمیر میں مظاہرین نے 10نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کے لیے حکومت کو الٹی میٹم دے رکھا ہے اور تاحال احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں کشیدگی کے باعث صورتحال بگڑتی جا رہی ہے وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق چوہدری نے 10 میں سے 2نکات پر مظاہرین کو بات چیت کی دعوت دی ہے مگر مظاہرین نے مذاکرات مسترد کر دیئے ہیں احتجاجی مظاہرین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اندر لچک پیدا کرتے ہوئے حکومت سے مذاکرات کرنے چاہئیں کیونکہ موجودہ صورتحال سے مظاہرین کا اپنا نقصان زیادہ ہے اگر کاروباری مراکز نہ کھلے تو اشیاء خوردونوش’ ادویات’ پٹرول’ ڈیزل ودیگر ضروری اشیاء کہاں سے حاصل کی جائیں گی تعلیمی اداروں کی زیادہ دیر بندش سے بچوں کا تعلیمی حرج ہو گا پرتشدد مظاہروں سے جانوں اور املاک کا نقصان الگ ہو گا جس کا ازالہ ناممکن ہے جلائو گھیرائو سے کبھی مسئلے حل نہیں ہوتے ضرورت اس امر کی ہے کہ مظاہرین اپنا احتجاج ختم کریں اور حکومت کے ساتھ پرامن ماحول میں مذاکرات کریں حکومت آزاد کشمیر کو بھی عوام کے مسائل کی حل طرف سے سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے تاکہ کشیدہ صورتحال پر فوری قابو پانے میں مدد ملے پاکستان کے دشمنان تو موقع کی تلاش میں ہیں اور ہماری کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہر وقت کوشاں رہتے ہیں ہمیں چاہئے کہ اپنے اندر اتحاد واتفاق پیدا کر کے دُشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیں…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں