72

بیرونی سرمایہ کاری کے لیے قابل قدر اقدامات (اداریہ)

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں، سعودی سرمایہ کاروں کو رکاوٹوں سے پاک کاروبار دوست ماحول فراہم کیا جائے گا، پاکستان کے دورے پر آئے سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کے رویے سے حوصلہ افزائی ہوئی، ان کی سعودی عرب کو جدید بنانے کی پالیسیوں کا معترف ہوں، زراعت’ آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سعودی عرب کی ترقی کو سراہتے ہیں، وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کی پاکستان آمد خوش آئند ہے، یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری بھی قابل قدر اقدام ہے، سعودی عرب کی معیشت تیزی سے ترقی کرنیوالے ممالک میں شامل ہے اور سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کی آمد سے یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ سعودی کمپنیاں پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں گی، ہمیں بھی اس حوالے سے تیاری کرنا ہو گی تاکہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہو سکیں، سعودی معاون وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا ہے کہ سعودی حکومت اور کمپنیوں کیلئے پاکستان سرمایہ کاری کیلئے ایک ترجیحی ملک ہے، سعودی عرب پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتا ہے، ہم پاکستان کی معیشت’ آبادیاتی ترتیب’ جغرافیائی حیثیت’ قدرتی وسائل اور صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں، بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں، سعودی معاون وزیر سرمایہ کاری کی ان باتوں سے عیاں ہوتا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کی معاشی مضبوطی کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان نجی وسرکاری شعبے میں شراکت داری نئی بلندیوں پر پہنچے گی، پاکستان کے پاس وسائل اور صلاحیت موجود ہے’ سعودی وفد کے دورے کا مقصد پاکستان میں کاروبار کے مختلف مواقع پر دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کے آپس میں ایک دوسرے سے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے، سعودی وفد کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں، اس دوران ریکوڈک منصوبے پر بھی بات چیت متوقع ہے، اس دورے کے نتیجے میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10ارب ڈالرز سے زائد سرمایہ کاری کا امکان ہے، وفد واپسی پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو اپنے دورے اور سرمایہ کاری سے متعلق بریفنگ دے گا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا جلد پاکستان آنے کا امکان ہے اور ان کا دورہ پاکستان دونوں برادر اسلامی ملکوں کے تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچانے کا باعث بنے گا، یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں اور اس سلسلے میں سعودی عرب کا تعاون قابل تحسین ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کو بہترین ماحول کی فراہمی پر مکمل توجہ دے اور اس معاملے میں کسی بھی قسم کی غفلت اور کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کرنا چاہیے۔ سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں بڑی مدد ملے گی اور یقینی طور پر معاشی استحکام کے ثمرات ملک وقوم کے لیے بڑے حوصلہ افزاء ثابت ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں