57

تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ 2کروڑ 60لاکھ بچوں کو لازمی سکولز میں داخل کرائیں گے، اسلام آباد میں تعلیمی ترقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم سے جڑی ہے اس کے بغیر انڈسٹری بھی نہیں چل سکتی انہوں نے کہا کہ میں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب بچوں کے لیے تعلیمی وظائف اور یونیفارم کا بندوبست کیا تھا انہوں نے کہا کہ یہ بات میں پوائنٹ سکورنگ کیلئے کر رہا، ہم لازمی 2کروڑ 60لاکھ بچوں کو اسکول میں داخل کرائیں گے، قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد کے اسکول سے باہر ہونے پر تشویش ہے تعلیمی شعبے کیلئے مدد فراہم کرتے رہیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد کے اسکول سے باہر ہونے پر تشویش ہے پاکستان میں دیگر ممالک سے زیادہ بچے اسکولوں سے باہر ہیں پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے پالیسیاں بنائی جائیں، یہ بات واقعی لمحہ فکریہ سے کم نہیں کہ پاکستان میں اڑھائی کروڑ سے زائد بچے سکولوں میں نہیں جا رہے اس کا مطلب واضح ہے کہ یہ بچے کل کو ملک کی تعمیر وترقی میں حصہ لینے کے اہل قرار نہیں پائیں گے کیونکہ ملکی ترقی کیلئے تعلیم کا کردار اہم رہا ہے وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا ہے کہ ملک بھر کے 2کروڑ 60لاکھ بچوں کو لازمی سکولز میں داخل کرائیں گے وزیراعظم نے تکنیکی وفنی تعلیم کو یکساں اور بیرونی ملک پاکستانی افرادی قوت کے بہتر روزگار کے لیے پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام اور تکنیکی وفنی تربیت کے شعبے میں اصلاحات کے لیے کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی ہے وزیراعظم کی زیرصدارت وزارت امور سمندر پار پاکستان وترقی افرادی قوت اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے حوالے سے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں بتایا گیا کہ تکنیکی وفنی تربیت کے لیے نہ صرف بیرون ملک سے روزگار کے مواقع درکار ہنر کی معلومات کا تبادلہ یقینی بنایا جا رہا ہے بلکہ مقامی صنعت سے بھی اس حوالے سے افرادی قوت کی کھپت کا ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ این اے وی ٹی ٹی سی نے تکنیکی اور فنی تربیت کے عالمی معیار کے شہرت یافتہ اداروں سے طلبہ وطالبات کی سرٹیفکیشن لازمی قرار دے دی ہے اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے عین مطابق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے نوجوانوں کے لیے نہ صرف وفاقی سطح پر کوٹہ مختص کیا گیا ہے بلکہ ان کی خصوصی تربیت کے لیے علیحدہ پروگرام کا اجراء کیا جا رہا ہے جس کا آغاز رواں برس جون میں ہو جائے گا،، وزیراعظم شہباز شریف کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان وقت کا تقاضا ہے شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب صوبہ بھر کے بچوں کیلئے تعلیمی میدان میں بہت کام کیا 2008ء سے 2018ء کے دوران جبری مشقت کا خاتمہ کیا بچوں سے جبری مشقت کرانے والے والدین کو تعلیم کے لیے رقم دی ساتھ ہی 10ہزار سکولوں کو اپ گریڈ کیا ان کے تعلیمی معیار کو بہتر کیا، 2008ء میں پنجاب میں ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا جن بچوں کے پاس سکول جانے کے وسائل نہیں تھے ان کو فنڈز فراہم کئے گئے انڈوومنٹ فنڈ کے تحت ہر سال 20لاکھ روپے مختص کئے جاتے تھے 4لاکھ 50ہزار طالب علموں کو سکالرشپس دی گئیں جنوبی پنجاب میں لڑکیوں کیلئے زیور تعلیم پروگرام شروع کیا گیا، غریبوں کے بچوں کیلئے دانش سکول قائم کئے گئے جن کے بہترین نتائج سامنے آئے تھے الغرض میاں شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب میں تعلیمی شعبہ میں ایک ایسا انقلاب برپا کیا جس کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے اب جبکہ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان ہیں اور انہوں نے پورے ملک کیلئے تعلیمی انقلاب لانے کا اعلان کیا ہے اور 2کروڑ 60لاکھ بچوں کو سکولوں میں لانے کیلئے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی ہے جسے سراہا جا رہا ہے امید ہے وزیراعظم اپنے اس اعلان کو بھی پائیہ تکمیل تک پہنچا کر ملک میں تعلیم کو عام کریں گے بقول ان کے کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم سے جُڑی ہے اس کے بغیر انڈسٹری بھی نہیں چل سکتی۔ واقعی یہ بات درست ہے کہ تعلیم کے بغیر ملکی ترقی کا خواب ادھورا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ تعلیمی ترقی کیلئے حکومت قابل عمل پالیسیاں مرتب کر کے تعلیمی ایمرجنسی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں