58

خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کو بے نقاب کرنیکا فیصلہ (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے گندم درآمد سکینڈل کمیٹی کے سربراہ سے کہا ہے کہ مجھے ذمہ داروں کا تعین کر کے بتایا جائے، سب کچھ قوم کے سامنے رکھیں گے، گذشتہ روز اسکینڈل کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نے کہا کوئی لگی لپٹی مت رکھیں، سیکرٹری کابینہ نے وزیراعظم کو تحقیقات میں حائل رکاوٹوں سے آگاہ کیا وزیراعظم نے سیکرٹری کابینہ کو ہدایت کی کہ تحقیقات سوموار تک پیش کی جائیں’ گندم درآمد سکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور محسن نقوی کو طلب کرنے کی خبروں کی تردید کی، وزیراعظم نے سیکرٹری کابینہ کو نگران حکومت میں گندم کی درآمد کی ہر لحاظ سے مکمل شفاف تحقیقات کا حکم دیا، گندم اسکینڈل کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے چار رکنی کمیٹی کا اجلاس ہوا کمیٹی نے سابق سیکرٹری فوڈ سکیورٹی (کیپٹن ریٹائرڈ) محمد محمود اور کیپٹن ریٹائرڈ آصف سے معاملے سے متعلق تحقیقات مکمل کر لیں، کمیٹی کسٹم’ کراچی پورٹ اور ایف بی آر افسران کے متعلقہ افسران سے بھی تفتیش مکمل کر چکی ہے کمیٹی سوموار کو اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی،، نگران حکومت کے دور میں گندم درآمد سکینڈل کے ذمہ داروں کو منظرعام پر لانے کا حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے وزیراعظم کو کل تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی، گندم درآمد سکینڈل کیس کی شفاف تحقیقات کر کے اس میں ملوث عناصر کو سامنے لانا وقت کا تقاضا ہے نگران حکومت کے دور میں نجی شعبے کے ذریعے ایک ارب ڈالر مالیت کی 34لاکھ ٹن اضافی گندم بیرون ملک سے درآمد کی گئی یہ فیصلہ شکوک وشبہات کو جنم دیتا ہے کہ گندم کی نئی فصل کی آمد سے قبل بیرون ملک سے گندم کیوں درآمد کی گئی اس فیصلے کے پیچھے کسی نہ کسی نے ناجائز منافع کمایا ہے ایسے میں موجودہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس سکینڈل کے مرکزی کرداروں کو سامنے لائے اور ان کی جیبوں میں جانے والے ناجائز منافع کو ضبط کر کے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دے’ نگران حکومت نے اپنے دور میں ملک میں 46لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہونے کے باوجود ایک ارب ڈالر مالیت کی 34لاکھ ٹن گندم درآمد کی جس پر آجکل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں بڑی لے دے ہو رہی ہے انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں بھی گندم سکینڈل پر تلخ کلامی ہوئی کوئی کسی سیکرٹری کو کوئی وزیر خزانہ اور کوئی دوسرے وزراء کو مورد الزام ٹھہرا رہا ہے اسی دوران انوارالحق کاکڑ نے اڑتے ہوئے کہا کہ اگر فارم47 پر بات کی تو (ن) لیگ کو دن میں تارے نظر آ جائیں گے اضافی گندم منگوانے کا اعتراف نہیں کرتے وزیراعظم شہباز شریف نے گندم سکینڈل کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور پیر کو تحقیقاتی رپورٹ ان کے سامنے پیش کی جائے گی تب معاملہ سامنے آئے گا، وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے وعدہ کیا ہے کہ وہ سب کچھ قوم کے سامنے رکھیں گے لہٰذا امید کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم اپنا وعدہ پورا کریں گے ضرورت اس بات کی ہے کہ جو کوئی بھی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اس سکینڈل میں ملوث نکلے اس کا محاسبہ ضرور کیا جائے کیونکہ قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے والے ملک وقوم کے دوست نہیں لہٰذا ان کو کٹہرے میں کھڑا کیا جانا ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں