ساہیانوالہ(افضال تتلہ)علی بخش خادم خاص شاعر مشرق مفکر پاکستان سر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی آج 2جنوری بروز منگل55ویں برسی ہے علی بخش تحصیل چک جھمرہ کے گاؤں ایک 188ر ب نلے والا میں دفن ہیں یہاں پر ان کے اہل و عیال ہر سال ان کی برسی بڑی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں تاریخی حوالہ جات کے مطابق ضلع ہوشیار پور کے رہائشی علی بخش نے تقریبا 14 سال کی عمر میں علامہ اقبال کی خدمت شروع کی اور علامہ اقبال کی زندگی کے بعد بھی اسی خاندان کی خدمت کرتے رہے یہاں تک کہ 2جنوری 1969کو علی بخش کی موت ہوئی ان کی نماز جنازہ چک جھمرہ کے گاں 188ر ب نلے والا میں پڑھایا گیا جو اس وقت کی معروف روحانی شخصیت صوفی برکت علی لدھیانوی نے پڑھایا علی بخش کی نماز جنازہ میں علاقہ کی معروف شخصیات کے ساتھ ساتھ علامہ اقبال کے بیٹے جسٹس جاوید اقبال نے بھی شرکت کی تھی علی بخش کی علامہ اقبال سے قربت کا اس بات اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جب علامہ اقبال کی روح نے پرواز کیا تو تب ان کا سر علی بخش کی گود میں تھا علامہ اقبال نے علی بخش کو چاندی کے کنگن تحائف کی صورت میں دیے اسی طرح علامہ اقبال کے زیر استعمال کی چیزیں جن میں شاعر مشرق کی لاٹھی،چائے پینے والا کپ،پگڑی اور ہاتھ کی ورزش کا اوزار آج بھی علی بخش کے خاندان کے پاس موجود ہے ان کی برسی کے موقع پر علامہ اقبال کے پوتے آزاد اقبال نے صوبائی گورنمنٹ اور ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ 188ر۔ب نلے والا فلائی اوور کو علی بخش سے منسوب کرتے ہوئے اس فلائی اوور کا نام علی بخش خادم خاص شاعر مشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال رکھا جائے دوسری جانب چک جھمرہ کی سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی آزاد اقبال کے اس موقف کی بھرپور حمایت کی ہے۔
