اسلام آباد(بیوروچیف) تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ سندھ میں بھی ایک بڑا سیاسی اتحاد بننے جارہا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کیلئے وہاں بھی مشکلات ہوسکتی ہیں۔پرویز خٹک کی پارٹی سے اتنی تکلیف عمران خان کو نہیں جتنی فضل الرحمن کو ہے’ پاکستان کی سیاست میں کوئی نئی ڈش متعارف کروائی جارہی ہے، ن لیگ کے اہم لوگوں نے اسحاق ڈار سے انہیں نگراں وزیراعظم بنانے کے بارے میں پوچھا ہے’اسحاق ڈار سے پہلے خواجہ آصف کو نگراں وزیراعظم بننے کی پیشکش کی گئی تھی مگر انہوں نے منع کردیا، حکومت کی ایک اہم اتحادی جماعت کے اہم لیڈر نے اسحاق ڈار کو یقین دلایا کہ آپ نگراں وزیراعظم ہوئے تو ہم حمایت کریں گے مگر پیپلز پارٹی نے اس پر پھڈا ڈال دیا۔ن لیگ چاہتی ہے نگراں وزیراعظم ایسا شخص بنے جو اسی سال الیکشن کروادے، نگراں وزیراعظم صرف نواز شریف کی مرضی سے نہیں بنے گا، نگراں وزیراعظم کے معاملہ پر آصف زرداری سمیت دیگر اتحادیوں کی رائے بھی چلے گی، غیرمتنازع الیکشن کیلئے ضروری ہے نگراں وزیراعظم کا جھکاو کسی سیاسی جماعت کی طرف نہیں ہو، نگراں وزیراعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام ابھی فائنل نہیں ہوا ہے. نگراں وزیراعظم کیلئے کئی دیگر نام بھی چل رہے ہیں
37