2

پاکستان معاشی بہتری کی جانب گامزن… (اداریہ)

پاکستان کی معاشی مشکلات میں کمی ہو رہی ہے اور ملک معاشی بہتری کی جانب بڑھ رہا ہے عالمی مالیاتی ادارے اچھی پیشگوئیاں کر رہے ہیں قومی اداروں کی رپورٹس کے مطابق مہنگائی کی شرح دس سال کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے، مہنگائی کی شرح دراصل مہنگائی بڑھنے کی شرح ہوتی ہے اور دنیا بھر کے ممالک اسے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور قیمتوں کے برقرار رہنے کو ہی دراصل کامیابی سمجھا جاتا ہے مطلب یہ ہے کہ آج سے دس سال قبل مہنگائی جس رفتار سے بڑھ رہی تھی آج یہ شرح اس سے کم ہے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے سعودی عرب اور امارات جیسے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے اور ملکی حالات بہتر ہوں گے اب تو ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری کو اپوزیشن بھی مان رہی ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے قبل ازیں پی ٹی آئی نے یہ رٹ لگا رکھی تھی کہ ملک کو مصنوعی طور پر ڈیفالٹ ہونے سے بچایا جا رہا ہے مگر اب یہ مان رہی ہے کہ معیشت بہتر اور ملک ڈیفالٹ ہونے کی صورتحال سے باہر نکل آیا ہے اور معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم کی شبانہ روز کوششوں سے ملک بتدریج معاشی بحالی کا سفر طے کر رہے ہے اور وہ دن زیادہ دُور نہیں جب حکومت معیشت کو بحال کرنے میں کامیاب ہو جائے گی شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ کی اتحادی حکومت کے دس ماہ مکمل ہو چکے ہیں اور صورتحال دن بدن بہتر ہو رہی ہے ڈوبتی معیشت پھر سے ابھر رہی ہے اچھی خبریں آ رہی ہیں ملک سفارتی تنہائی سے باہر آ رہا ہے عالمی برادری میں پاکستان کو اہمیت دی جا رہی ہے غیر ملکی سربراہان اور اعلیٰ سطح کے وفود تسلسل کے ساتھ پاکستان آ رہے ہیں آنے والے دنوں سے اچھی اُمیدیں ہیں تاہم ملک میں بڑا مسئلہ سیاسی عدم استحکام کا تھا دھرنوں’ احتجاج کی سیاست معیشت کو دھچکے دے رہی تھی اتہادی سیاسی جماعتوں نے مذاکرات کے ذریعے اس کا حل نکالنے کی کوشش کی ہے اور مخالف سیاسی جماعتوں کو تسلیم نہ کرنے والی پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے بیٹھ چکی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ سب کو اس بات کا احساس کرنا ہو گا کہ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے اس کیلئے کوئی شخصیت ناگزیر نہیں ملک ناگزیر ہے اگر ملک میں کچھ بہتر ہو رہا ہے تو صرف مخالفت برائے مخالفت کی بجائے اسے سپورٹ کیا جانا چاہیے یہی حب الوطنی ہے اور یہی اس ملک اور قوم کی ضرورت’ ملکی حالات بہتر ہوں گے تو ظاہر ہے اس کا فائدہ ہر اس فرد کو ہو گا جس کے مفاد اس ملک سے جڑے ہیں مسئلہ صرف انہی کو ہو گا جن کا مفاد کچھ اور ہے، ہمارے خیال میں حکومت اور تحریک انصاف کو سیاسی مفادات سے الگ ہو کر ملک کے سیاسی ماحول اور عوام کی مشکلات کو حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ اس وقت ملک کو دیگر چیلنجز کے ساتھ ساتھ سیاسی عدم استحکام کا بھی چیلنج ہے جس سے مدبرانہ طریقے سے ہی نمٹا جا سکتا ہے قومی ترقی معاشی استحکام کیلئے سیاسی اصلاحات کی فوری ضرورت اور اپوزیشن اور حکومت کے درمیان خوشگوار ماحول اور پارلیمنٹ کو سپریم ادارہ بنانے پر توجہ دینی ہو گی دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی مگر ہم ابھی اپنے اختلافات سے ہی باہر نہیں نکل سکے اور یہی ہماری ناکامی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اندر جھانکیں کہ ہم نے کیا کیا غلطیاں کر کے ملک کو سیاسی عدم استحکام اور معاشی بحران کا شکار کیا ماضی میں جو کچھ ہو چکا اس کو بھلانا ہو گا بصورت دیگر ہماری ترقی کا خواب ادھورا رہے گا…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں