3

پنجاب میں نئی نہریں بنانے کیلئے عوامی نمائندے متحد

لاہور (بیوروچیف) پنجاب میں نئی نہریں بنانے پر منتخب عوامی نمائندے متحد ہیں۔پاکستان گرین انیشیٹو کے تحت ملک کو سرسبز و شاداب بنانے کے منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے، تاہم پاکستان کو سرسبز اور حقیقی معنوں میں زرعی ملک بنانے کیلئے پانی کی فراہمی اولین شرط ہے۔پاکستان میں ایک بڑا رقبہ اس لیے بنجر پڑا ہے کہ وہاں پر نہریں نہیں پہنچ سکی ہیں، اب پنجاب میں بنجر علاقوں میں نئے نہروں کے قیام پر کام شروع ہوا ہے جو ایک احسن اقدام ہے۔اس حوالے رکن صوبائی اسمبلی پنجاب بشارت ڈوگر کا کہنا ہے کہ ہمارے پنجاب میں ریگستان اور بہت سے ایسے علاقے ہیں جہاں پانی نہیں پہنچ رہا، پنجاب کا پانی پہلے ہی کم ہے اور وہ بھی سمندر میں جا کر ضائع ہو جاتا ہے، پنجاب کی بہت سی زمینوں کو پانی ملنا چاہیے اور وہ نہروں کے ذریعے ہی ملے گا۔ بشارت ڈوگر نے کہا کہ یہ نہریں بننی چاہیے اس میں کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، اگر سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی ضرورت ہیں تو وہاں بھی نہریں بننی چاہیے، پانی اگر کسی کام آرہا ہے تو اسے سنبھالنا چاہیے، پنجاب میں نہریں بننی چاہیے اس سے ہمارا وطن خوشحال ہوگا اور ہمارا پنجاب خوشحال ہوگا۔رکن صوبائی اسمبلی پنجاب کا کہنا ہے کہ اگر سندھ میں ضرورت ہے تو وہاں پر بھی نہر بننی چاہیے بس پانی ضائع نہیں ہونا چاہیے، پانی سمندر میں جا کر ضائع ہو رہا ہے اور ہم کہتے ہیں نہریں نہیں بننی چاہیے، یہ بننی چاہیے۔نئی نہروں کی تعمیر کے حوالے سے رکن پنجاب اسمبلی ملک اسماعیل سیلا کا کہنا ہے کہ اس بار پنجاب میں بارشیں کم ہونے کی وجہ سے نہریں خشک پڑی ہوئی ہیں، میری گزارش ہے کہ نہریں اور ڈیم بنائے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں