اسلام آبا د(بیوروچیف)وزیر اعظم نے کہا کہ ملک بھر میں یوریا کھاد ضرورت کے مطابق دستیاب ہے ،کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ،کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کو معاف نہیں کریں گے،ملک بھرمیں یوریا کھاد کی کسانوں تک ترسیل کو آسان اور سہل بنایا جائے،یوریا کھاد کی طلب و رسد کی کڑی نگرانی کی جائے۔پیر کے روز نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ملک میں یوریا کھاد کی دستیابی کے حوالے سے اہم اجلاس ہواجس میں متعلقہ وفاقی وزارتیں صوبائی حکومتوں کو یوریا کھاد کی پیداوار اور رسد کے اعدادوشمار فراہم کرکے کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کیلئے کارروائیوں میں معاونت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ،اجلاس میں نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر ، نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی ، نگران وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ کوثر عبداللہ ملک ،نگران وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز، نگران صوبائی وزراء اعلی اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بفر سٹاک کیلئے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کی جا رہی ہے ،اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں یوریا کھاد ضرورت کے مطابق دستیاب ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی سے کسانوں کا استحصال کرنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک بھرمیں یوریا کھاد کی کسانوں تک ترسیل کو آسان اور سہل بنایا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ یوریا کھاد کی طلب و رسد کی کڑی نگرانی کی جائے۔وزیراعظم نے تاکید کی کہ متعلقہ وفاقی وزارتیں صوبائی حکومتوں کو یوریا کھاد کی پیداوار اور رسد کے اعدادوشمار فراہم کرکے کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کیلئے کارروائیوں میں معاونت یقینی بنائے۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بفر سٹاک کیلئے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کی جا رہی ہے۔
