6

ہمارا فخر… پاکستان آرمی

بلوچستان کے علاقے بولان کے قریب جعفر ایکسپریس پر شدت پسندوں کے حملے کی بازگشت سرزمین لائلپور میں بھی سنائی دیتی رہی اور لوگ یرغمالی مسافروں کی بحفاظت بازیابی کیلئے دعائیں کرتے رہے، جعفر ایکسپریس میں 440افراد سوار تھے، مسافروں کو بازیاب کروا کر پاک فوج کے جوانوں نے ہر میدان میں اپنی برتری ثابت کر دی جس پر ساری قوم کو فخر ہے، سکیورٹی فورسز نے جعفر ایکسپریس پر حملے میں ملوث تمام 33دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ 4ایف سی جوان شہید ہوئے، آپریشن میں ایس ایس جی’ ائیرفورس نے حصہ لیا، جس کے دوران مہارت اور احتیاط کا مظاہرہ کیا گیا تاکہ معصوم جانیں بچائی جا سکیں، دہشت گردوں میں خودکش بمبار شامل تھے، جنہوں نے معصوم بچوں اور خواتین کو بطور انسانی ڈھال استعمال کیا، فوجی جوانوں نے آپریشن کے بعد بازیاب مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جبکہ اپنی مہارت سے ایک بھی خودکش بمبار کو پھٹنے کا موقع نہیں دیا، پوری قوم کے لیے یہ بات نہایت باعث اطمینان ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج نے پھر ثابت کیا کہ وہ کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاک فوج کے جوانوں’ ایس ایس جی کے کمانڈوز نے ہر موقع پر برتری ثابت کر کے ساری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، ٹرین کے مسافروں کو یرغمال بنا کر ظلم وستم کا بازار گرم کرنا انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے، دہشت گرد گروہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح وہ ریاست کو سرنگوں کر لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، دنیا کی تاریخ میں کبھی بھی دہشت گرد تنظیمیں کامیاب نہیں ہوئی ہیں بلکہ ان کا خاتمہ عبرتناک انجام کے ساتھ ہوا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ ایک پیچیدہ جنگ ہے، یہ سرحد پر کسی دشمن ملک سے نہیں بلکہ اندر کے دشمن سے لڑی جا رہی ہے، دشمن کو پہچاننا بھی مشکل ہے کیونکہ اس کی زبان اور شکل’ وضع قطع وحلیہ ہم سے مختلف نہیں’ مزید مشکل یہ ہے کہ دشمن کو اندر سے سہولت کاری بھی حاصل ہے لہٰذا دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے تمام محب وطن قوتوں اور پوری قوم کو مل جل کر جدوجہد کرنی چاہیے، اس حقیقت سے ہر ذی شعور آگاہ ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ اشد ضروری ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں خطے اور عالمی امن کی خاطر اس کی ثابت قدمی کی ایک روشن دلیل ہے، پاکستان کیخلاف جس طرح دہشت گرد تنظیمیں اور ان کے سہولت کار متحد ہو چکے ہیں وہ لمحہ فکریہ ہے، یہ صورتحال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں کھل کر دہشت گرد قوتوں کو واضح طور پر پیغام دیں کہ پاکستانی قوم اس معاملے میں پوری متحد ہے اور مملکت خداداد پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے ہمہ وقت تیار ہے اور دہشت گرد گروہوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے پوری قوم پاک آرمی کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ایسے کسی بھی واقعے جس میں شہریوں کو یرغمال بنایا گیا ہو، وہاں پر فوجی کارروائی مختلف طریقے سے کی جاتی ہے، پاکستان میں ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ فوج کو ایک ایسا آپریشن کرنا پڑے، جس میں یرغمالیوں کی زندگی بھی بچانی ہو، ایسے آپریشنز میں عام فوجی دستوں کی بجائے افواج کے ایس ایس جی کمانڈوز حصہ لیتے ہیں، جو یرغمالیوں کی بازیابی اور انسداد دہشت گردی کے مشن میں مہارت رکھتے ہیں اور وہ دہشت گردوں کو فرار ہونے یا یرغمالیوں کو نقصان پہنچانے کا موقع نہیں دیتے، جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنانے والے خودکش بمباروں کو آپریشن کے آغاز میں ہی مارا گیا تاکہ وہ کوئی بڑا نقصان نہ پہنچا سکیں’ جعفر ایکسپریس کے یرغمال مسافروں کی بازیابی کے آپریشن میں ایس ایس جی کے کمانڈوز’ ایف سی اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت پاک فضائیہ نے بھی حصہ لیا، یہ بات لمحہ فکریہ ہے کہ دہشت گرد گروہوں نے نت نئے انداز میں اپنی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں، شدت پسندوں کی طرف سے جدید طریقوں کا استعمال’ خودکش بمباروں کا بڑھتا ہوا خطرہ اور سرحد پار سے ہونیوالی کارروائیوں نے صورتحال کو تشویشناک بنا دیا ہے مگر پاک آرمی جس طرح ملک دشمن دشمنوں کو کیفرکردار تک پہنچا رہی ہے وہ قابل صد تحسین ہے، پاک آرمی کے جوان اور ایس ایس جی کے اہلکار جدید ترین ہتھیار’ انٹیلی جنس ٹیکنالوجی اور جنگی مہارت رکھتے ہیں، جس کے باعث یرغمالیوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، اس بار بلوچستان میں ہونیوالا یہ آپریشن بظاہر پیچیدہ تھا جسے پاک آرمی کے جوانوں نے کامیابی سے مکمل کیا ہے اور آپریشن تاریخ ساز کامیابی ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، اس بات کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد پاکستان دشمن عناصر نے سوشل میڈیا اکائونٹس کے ذریعے گمراہ کن اور جھوٹا پروپیگنڈہ کیا، حملے کی خبر کالعدم دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے سوشل میڈیا اکائونٹ سے بریک ہوئی جسے بھارتی سوشل میڈیا اکائونٹس نے فوری پھیلایا، بھارتی ٹی وی چینلز حسب روایت آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنی ویڈیوز’ پرانی ویڈیوز اور تصاویر کا سہارا لیکر پروپیگنڈہ کرتے رہے لیکن ایسی باتوں کا کسی پر بھی کوئی اثر نہیں ہوا کیونکہ جھوٹ بالآخر جھوٹ ہوتا ہے اور جس کے پائوں نہیں ہوتے، قوم کے لیے یہ بات باعث اطمینان ہے کہ بلوچستان کے علاقے بولان کے قریب جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنانے والے اپنے عبرتناک انجام کو پہنچ چکے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ سوشل میڈیا پر جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈہ کرنیوالوں کو بھی کیفرکردار تک پہنچایا جائے، پاک فوج کی ملک وقوم کے لیے قربانیاں لازوال ہیں اور بے شک پاک آرمی ہمارا فخر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں