33

25ڈی ایس پیز ‘ 68انسپکٹرز سے سنیارٹی واپس لے لی گئی

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے حکم پر فیصل آباد سمیت مختلف اضلاع سے 93 پولیس افسران کی سنیارٹی واپس لے لی گئی۔ جن پولیس افسران کی سنیارٹی واپس لی گئی ان میں 25 ڈی ایس پی اور 68 انسپکٹر شامل ہیں۔ ڈی ایس پی شفاقت علی (207 پی سی)’ ڈی ایس پی قادر بخش (7 پی سی)’ ڈی ایس پی عرفان حیدر (8 پی سی)’ ڈی ایس پی قیصر امین (10 پی سی)’ ڈی ایس پی محمد اسلم (13پی سی)’ ڈی ایس پی حافظ عمران احمد’ ڈی ایس پی نوید اعظم (851 پی سی)’ ڈی ایس پی عبدالوحید (87پی سی)’ ڈی ایس پی حافظ محمد امجد (60 پی سی)’ ڈی ایس پی محمد نواز (51 پی سی)’ ڈی ایس پی طارق محمود (49 پی سی)’ ڈی ایس پی ناصر محمود (45 پی سی)’ ڈی ایس پی طاہر محمود (67 پی سی)’ ڈی ایس پی ناصر عباس (94 پی سی)’ ڈی ایس پی آصف علی شاہ (130 پی سی)’ ڈی ایس پی آصف ندیم گلزار (133 پی سی)’ ڈی ایس پی عبدالرحمن (145 پی سی)’ ڈی ایس پی منصور الٰہی (40 پی سی)’ ڈی ایس پی اظہر حسین (26 پی سی)’ ڈی ایس پی محمد عمران (29پی سی)’ ڈی ایس پی مجاہد حسین (31 پی سی)’ ڈی ایس پی عبدالمجید (39 پی سی)’ ڈی ایس پی محمد شاہد ندیم (4 پی سی) اور ڈی ایس پی محمد طاہر شبیر (35پی سی) شامل ہیں جبکہ انسپکٹر مجاہد حسین (210 پی سی)’ انسپکٹر حماد حسین (120 پی سی)’ انسپکٹر عنصر پرویز (2 پی سی)’ انسپکٹر صابر علی (3 پی سی)’ انسپکٹر طارق محمود شاکر (12پی سی)’ انسپکٹر شفیق احمد عثمان (576 ایف)’ انسپکٹر عامر ملک (15پی سی)’ انسپکٹر محمد سرور (16 پی سی)’ انسپکٹر رضا ذاکر (18 پی سی)’ انسپکٹر مقصود خاں (6 پی سی)’ انسپکٹر سیف اﷲ گوندل (83پی سی)’ انسپکٹر عاطف عمران (73 پی سی)’ انسپکٹر افتخار حسین شاہ (75 پی سی)’ انسپکٹر خرم سلطان 84 پی سی)’ انسپکٹر مشتاق احمد (76 پی سی)’ انسپکٹر اسرار حسین اویسی (77 پی سی)’ انسپکٹر محمد ساجد صدیق (78 پی سی)’ انسپکٹر عبدالجنید خان (79 پی سی)’ انسپکٹر نواب حسین (80 پی سی)’ انسپکٹر محمد امین بٹ (86 پی سی)’ انسپکٹر محمد طاہر سہیل (81 پی سی)’ انسپکٹر انجم توقیر (90 پی سی)’ انسپکٹر عامر فیاض (91 پی سی)’ انسپکٹر عمران سرور باجوہ (43 پی سی)’ انسپکٹر نصیر احمد بٹ (48 پی سی)’ انسپکٹر آصف انور (62 پی سی)’ انسپکٹر محمد عاصم خان (95 پی سی)’ انسپکٹر محمد اصغر (93 پی سی)’ انسپکٹر فریاد حسین (96 پی سی)’ انسپکٹر عاطف نواز (98 پی سی)’ انسپکٹر محمد اختر سعید (99 پی سی)’ انسپکٹر سعید فاروق (121 پی سی)’ انسپکٹر ذوالقرنین (125 پی سی)’ انسپکٹر محمد سلیم تبسم (128 پی سی)’ انسپکٹر عامر ناصر جاوید (129 پی سی)’ انسپکٹر محمد فضل بسرا (131 پی سی)’ انسپکٹر صفدر احمد (132 پی سی)’ انسپکٹر عطا محمد (51 پی سی)’ انسپکٹر عابد حسین (58 پی سی)’ انسپکٹر نجم وسیم (59پی سی)’ انسپکٹر یکی خان نیازی (134 پی سی)’ انسپکٹر محمد باقر (134 پی سی)’ انسپکٹر محمد اقبال (139 پی سی)’ انسپکٹر اسد حسین (144 پی سی)’ انسپکٹر محمد ظفر اقبال (36 پی سی)’ انسپکٹر شاہد فاروق (69 پی سی)’ انسپکٹر سید جاوید حسین (38 پی سی)’ انسپکٹر خرم جان خان (37 پی سی)’ انسپکٹر افضال احمد (68 پی سی)’ انسپکٹر محمد اکرام (24 پی سی)’ انسپکٹر عاصم جلال (148 پی سی)’ انسپکٹر حافظ محمد جمیل (28 پی سی)’ انسپکٹر محمد ناصر (32 پی سی)’ انسپکٹر محمد سرفراز (34 پی سی)’ انسپکٹر محمد ارشد (71 پی سی)’ انسپکٹر قیوم نذر (89 پی سی)’ انسپکٹر ناصر عزیز (142 پی سی)’ انسپکٹر محمد عامر شاہ (82 پی سی)’ انسپکٹر ساجد محمود (56 پی سی)’ انسپکٹر ناصر محمود (50 پی سی)’ انسپکٹر عرفان اکبر (57 پی سی)’ انسپکٹر امان اﷲ (19 پی سی)’ انسپکٹر غلام سبحانی (20 پی سی)’ انسپکٹر عمیر طالب (21 پی سی)’ انسپکٹر عرفان بشیر (124 پی سی) اور انسپکٹر اختر حسین 54 پی سی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ مذکورہ ڈی ایس پیز 1190′ 1991′ 1992 اور 1993 میں بھرتی ہوئے اور بعدازاں ان کو ترقیاں ملی تھیں۔ عدالت عظمیٰ کی طرف سے 22مارچ 1995ء اور 22 دسمبر 1996ء کو ملنے والی سنیارٹی لسٹ کے مطابق ملنے والی ترقیاں واپس لے لی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں