فیصل آ باد(وقائع نگار خصوصی)ماضی کے حلقہ این اے 107اور موجودہ این اے 103کے ووٹرز کا مسلسل دوسری مرتبہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار حاجی اکرم انصاری پر عدم اعتماد’2018ء کے مقابلے میں 2024ء میں ن لیگ کے ووٹ بنک میں کمی اور پی ٹی آئی کے ووٹ بنک میں اضافے کا رحجان دیکھنے میں آیا۔سدا بہار ایم این اے کے خطاب کے سا تھ مشہور ہونے والے مسلم لیگ ن فیصل آباد ڈویژن کے صدر حاجی اکرم انصاری پر اس بار بھی قیادت نے اعتماد کرتے ہوئے انہیں ایم این اے کی ٹکٹ دی اور وہ حلقہ این اے 103سے انتخابی نشان شیر کے ساتھ میدان میں اترے۔ اس بار ان کا مقابلہ شیخ خرم شہزاد کی بجائے پی ٹی آ ئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار میاں علی سرفرازکے ساتھ تھا۔ 2018ء کے الیکشن میں شیخ خرم شہزاد نے انتخابی نشان بلا کے ساتھ 126651ووٹ لئے تھے جبکہ حاجی اکرم انصاری 102256ووٹ حاصل کر سکے تھے اور شیخ خرم شہزاد16000ووٹوں کی برتری سے ایم این اے منتخب ہو گئے تھے۔ اس بار 2024ء کے الیکشن میں بظاہر تحریک انصاف سیاسی میدان میں موجود نہیں تھی تاہم بعض آزاد امیدواروں کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی اس حلقہ این اے 103میں پی ٹی آئی نے سابق وزیر داخلہ میاں زاہد سرفراز کے فرزند ارجمند میاں محمد علی سرفراز کی حمایت کی تھی۔ 8فروری کو ہونے والے الیکشن میں این اے 103میں 386پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے اور رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 544638ہے جس میں 259161ووٹ ڈالے گئے۔3647ووٹ مسترد ہوئے۔ ووٹ ڈالنے کی شرح 48.25فیصد رہی۔ پاکستان مسلم لیگ ن ‘ پاکستان تحریک انصاف نظریاتی’ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹینرین’ پاکستان مرکزی مسلم لیگ ‘ جماعت اسلامی’ ایم کیو ایم’ تحریک لبیک پاکستان’ عوامی جسٹس پارٹی پاکستان اور آزاد امیدواروں سمیت کل45امیدوار میدان میں موجود تھے جن میں میاں محمد علی سرفراز کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔ اس الیکشن میں میاں محمد علی سرفراز نے 147734ووٹ حاصل کر کے کامیابی اپنے نام کی انہیں شیخ خرم شہزاد کے مقابلے میں 21083ووٹ زیادہ پڑے۔ اس لحاط سے اس حلقہ میں پی ٹی آ ئی کے ووٹ بنک میں اچھا خاصا اضافہ ہوا۔ سدابہار ایم این اے کے خطاب سے مشہور حاجی اکرم انصاری نے انتخابی نشان شیر کے ساتھ 86662ووٹ لئے۔2018ء کے الیکشن کے مقابلہ میں انہیں 16000ووٹ کم ملے۔اس طرح سدابہار ایم این اے کے خواب دیکھنے والے حاجی اکرم انصاری دوسری مرتبہ بھی ایم این اے کا الیکشن ہار چکے ہیں۔اس حلقہ میں تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار محمد غلام رسول نے تیسرے نمبر پر11833ووٹ حاصل کئے۔ پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کی اقراء مبارک 188ووٹ حاصل کر سکی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رانا مبشر حسین نے 3224ووٹ ‘ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے محمد آصف نے 1694ووٹ’جماعت اسلامی کے محمد افضال نے 3090ووٹ’ متحدہ قومی موومنٹ کے محمد امین نے 145ووٹ ‘ عوامی جسٹس پارٹی کے محمد کاشف نے 31ووٹ لئے۔باقی آزاد امیدواروں کے ووٹوں کی تعدادبھی گنتی میں شمار کئے جانے کے قابل نہیں ہے۔
67