9

گورنر سٹیٹ بنک کی تنخواہ اور مراعات

اسلام آباد (بیوروچیف) قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی ماہانہ تنخواہ 40لاکھ روپے جبکہ دیگر مراعات الگ ہیں، جمیل احمد کی ماہانہ تنخواہ 40 لاکھ دیگر مراعات الگ ، سابقہ گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے تھی۔یہ انکشاف وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے سوال پر تحر یری جواب میں کیا۔ یہ بتا یا گیا کہ موجودہ گورنر اسٹیٹ بنک کی تنخواہ سابقہ گورنرز سے کہیں زیادہ ہے۔سابقہ گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے تھی۔ موجودہ گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد کی تنخواہ سابق گورنر سے 15لاکھ زیادہ ہے۔ گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد کو 26 اگست 2022 کو تعینات کیا گیا تھا۔گورنر اسٹیٹ بنک کی تنخواہ کے علاوہ بھی کئی مراعات شامل ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بنک کو ہائوس رینٹ الاونس دیاجاتا ہے جس کی مینٹی ننس اور فرنشنگ بھی بنک کے ذمہ ہے۔ دو گاڑیاں بمعہ ڈرائیور دی جاتی ہیں۔ فی گاڑی 600 لٹر پیٹرول ماہانہ ملتا ہے۔ ایک گاڑی 1600CC اور دوسری 1800CC ملتی ہے۔ چار ملازمین رکھنے کی اجازت ہے جن کی تنخواہ 18 ہزار روپے ہے۔ گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد کو 1200 لیٹر فیول بھی دیا جاتا ہے، گورنر اسٹیٹ بنک کا بجلی، گیس، پانی، انٹرٹینمنٹ اور موبائل کا بل بھی اسٹیٹ بنک ادا کرتا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بنک کے بچوں کی 75 فیصد تعلیمی اخراجات بھی اسٹیٹ بنک ادا کرتا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بنک کی مراعات میں مکمل میڈیکل، ایئر ٹکٹس، کلب ممبرشپ سمیت سکیورٹی اخراجات بھی شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں