3

پنجاب کا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر حملہ ہے،حافظ نعیم الرحمن

فیصل آباد( سٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے چوک گھنٹہ گھر میںپنجاب بلدیاتی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مارچ کے شرکاء سے وڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے 21دسمبرکو غیرجمہوری کالے قانو ن کیخلاف صوبہ بھرمیں ڈویژنل ہیڈ کوراٹرز پر دھر نے دینے کااعلان کردیا۔اگلے مرحلہ میں اسمبلیوں اور وزیراعلیٰ ہائوس کا گھیرائوکیاجائے گا۔پنجاب کے عوام دس سال سے بلدیاتی انتخابات سے محروم ہیں،حکمرانوںکو بھاگنے نہیں دیں گے۔ جماعت اسلامی کے کارکنوںنے صوبائی امیر جاویدقصوری، ضلعی امیرمحبوب الزماںبٹ،طاہر ایوب، رائو سکندر اعظم،عظیم رندھاوا،یاسر کھارا، شیخ محمد مشتاق ، اجمل حسین بدرودیگر کی قیادت میںضلع کونسل سے چوک گھنٹہ گھرتک احتجاجی مارچ کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج پنجاب بھرکے عوام اس غیرجمہوری اور عوام دشمن کالے قانون کے خلاف پنجاب کے عوام سڑکوں پر نکلے ہیں،وفاقی اور صوبائی حکومتیں پالیسی سازی کی بجائے عوام کے شہری حقوق پر زبردستی تسلط قائم رکھنے کے لئے نوکرشاہی کو بالادست بنارہی ہیں۔ نوکرشاہی کی شہری حقوق پر بالادستی مقامی بلدیاتی نظام کی روح کے خلاف ہے۔ غیر جانبدارانہ، جماعتی بنیادوں اور متناسب نمائندگی پر مبنی طریقہ انتخاب اور بااختیار بلدیاتی نظام عوام کو بااختیار بنانے اور جمہوریت کی نرسری کو مضبوط کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ طاقت کی زبان سے استحکام نہیں آئے گا۔جماعتِ اسلامی ملک بھرمیںبااختیار بلدیاتی نظام کا نفاذ چاہتی ہے تاکہ عوام کی امنگوں کے مطابق بلدیاتی انتخابات کاانعقادہوسکے۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی اس کے خلاف عدلیہ سے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے۔پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر براہِ راست حملہ ہے، موجودہ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بیورو کریسی کے تابع بنا کر عوامی فیصلہ سازی کا حق چھین لیا ہے۔آئین پاکستان سے متصادم ہے۔ اس قانون کے ذریعے انتظامی، مالیاتی اور فیصلہ کن اختیارات منتخب نمائندوں سے چھین کر افسر شاہی کو دے دیے گئے ہیں، جسکی آئین میں کوئی گنجائش موجود نہیں۔آئین کے مطابق اختیارات نچلی سطح تک منتخب نمائندوں کو منتقل کرنا لازم ہے، لیکن موجودہ قانون اختیارات کی منتقلی کے بجائے اختیارات پر قبضے کی کوشش ہے۔ پنجاب حکومت کا غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ بھی آئین کے آرٹیکل 17 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ غیر جماعتی انتخابات دراصل عوام کو سیاسی عمل سے دور رکھنے کی کوشش اور جمہوری نظام کے بنیادی ڈھانچے سے انحراف ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کی وہ تمام شقیں جو بیورو کریسی کو غیر آئینی اختیارات دیتی ہیں اور غیر جماعتی انتخابات سے متعلق ہیں، انہیں فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی، بااختیار بلدیاتی ادارے اور جمہوری عمل کی بحالی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔پنجاب حکومت آزادنہ بلدیاتی الیکشن اور منتخب نمائندوں کو بااختیار بنانے کیلئے مجوزہ بلدیاتی ایکٹ میں اصلاحات کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کااعلان کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں