اسلام آباد(بیوروچیف)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے کم وبیش چار ماہ ہونے کو آئے ہیں اور اس تمام عرصے میں ان کی سرگرمیاں محدود تو ہوئیں لیکن جاری رہیں۔ پی ٹی آئی کے ذرائع جو اس واقعہ کو اپنے قائد پر قاتلانہ حملہ قرار دیتے ہیں ان کے مطابق حملہ آوروں کا ہدف عمران خان کو زندگی کے منظر سے ہٹانا تھا۔ تاہم مبینہ طور پر گولیاں ان کی ٹانگ میں لگیں جس باعث وہ چلنے پھرنے سے عارضی طور پر معذور ہیں اور اس تمام عرصے میں وہ لاہور میں واقع اپنے گھر سے تمام سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ عدالتوں کی جانب سے پیشی کی تاریخوں پر مسلسل غیر حاضری اور جج صاحبان کے احکامات کو نظرانداز کرنے کے بعد گزشتہ دنوں انہیں لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونا پڑا اور وہ بھی بادل نخواستہ اس لئے کہ جج صاحبان نے مسلسل ریلیف دینے کے بعد حتمی طور پر وارننگ دے دی تھی کہ اگر وہ خود عدالت میں پیش نہ ہوئے تو انہیں کسی صورت ضمانت نہیں دی جائے گی۔ ظاہر ہے اس کا مطلب ان کی گرفتاری تھی اس لئے وہ ایک ہی دن دو عدالتوں کے روبرو پیش ہوئے تو ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی گئی۔ عمران خان پلاسٹر چڑھی ٹانگ اور سیاسی ہنگامہ آرائیوں کے ساتھ عدالت میں آئے۔ اس سے قبل وہ عدالت میں پیش نہ ہونے کا عذر اپنی زخمی ٹانگ کے حوالے سے پیش کرتے رہے۔
51