فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)2018ء کے عام انتخابات میں پی پی112میں تحریک انصاف کے عدنان انور رحمانی کو شکست دے کر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے میاں طاہر جمیل اس بار 30اپریل 2023ء کو ہونیو الے عام انتخابات میں پی پی 114میں قسمت آزمائی کریں گے۔ پی پی 112کے بہت سارے حلقے بھی پی پی 114میں شامل ہے اس لئے میاں طاہر جمیل کو امید ہے کہ وہ آسانی کے ساتھ یہ الیکشن جیت جائیںگے تاہم اس بات ان کا مقابلہ عدنان انور رحمانی جیسے کمزور ترین امیدوار کی بجائے شوکت علی رانا جیسے مضبوط ترین امیدوار کے ساتھ ہو رہا ہے۔ اس حلقہ کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ46ہزار 607ہے۔ ریٹرننگ آفیسر محمد زبیر اسسٹنٹ کمشنر سٹی فیصل آباد اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز محمد نبیل افتخار’ اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر محمد فرحان صدیق ہاشمی ‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف ڈی اے کے پاس 37امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ جن کی سکروٹنی ہو رہی ہے ۔ جس کے بعد 4اپریل کو حتمی فہرست آویزاں کر دی جائے گی جو امیدوار پی پی 114کے میدان میں اترے ہیں ۔ ان میں مسلم لیگ ن کی طرف سے میاں طاہر جمیل مضبوط ترین امیدوار ہیں ان کے ساتھ ساتھ سابق ایم پی اے چوہدری شفیق گجر اور پی پی 114کے صدر رانا اظہر وسیم بھی پارٹی امیدوار بننے کے لئے تیار ہیں لیکن قوی امید ہے کہ اس حلقہ سے ن لیگ میاں طاہر جمیل کو ہی پارٹی ٹکٹ دے گی ۔ پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ کے خواہشمندوں میں شوکت علی رانا کا نام سرفہرست ہے اور وہ مضبوط ترین امیدوار تصور کئے جا رہے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے شوکت علی رانا کو الیکشن لڑنے کے لئے ترین سگنل دے دیا ہے۔ تاہم سابق ٹائون ناظم سجاد حیدر چیمہ ‘ سابق ضلعی جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی جاوید نیاز منج ‘ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر بلال اشرف بسرا ایڈووکیٹ’ عادل رفیع چیمہ’ ان کے والد خالد رفیع بھی تحریک انصاف کا ٹکٹ ملنے کے لئے پرامید ہیں۔ سابق وزیر مملکت میاں فرخ حبیب نے بھی اس حلقہ سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں اس کے ساتھ ساتھ 30اپریل کو ہی ہونے والے این اے 108کے ضمنی الیکشن میں بھی تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔ ان کے مدمقابل ن لیگ کے میاں طاہر جمیل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سٹی صدر رانا نعیم دستگیر بھی میدان میں موجود ہیں ان کے علاوہ جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں ان میں سید علی اکبر کاظمی’ رانا محمد جمشید’ شبیر احمد’ محمد رفیق’ شفاعت علی رانا’ حسن علی رانا’ محمد لطیف’ عدیل احمد’شیخ شاہد جاوید ‘ سفیر شہزاد’ یعقوب نعیم’ افضل ناصر’ محمد اصغر ‘ سیف الحق بیگ’ محمد سعید’ محمد زکریا سید’ شوکت علی ‘ محمد اکرم’ خالد شفیق’ محمد یعقوب’ اظہر حیات’ مہوش منیر’ محمد اسماعیل’ طلحہ دستگیرخان’ حسن آکاش کے نام شامل ہیں۔
38