29

500ارب کے نقصان سے بچنے کیلئے حکومت کا تاریخی اقدام

اسلام آباد (بیورو چیف)حکومت نے قومی اسمبلی میں ایک تاریخی بل متعارف کرایا ہے جس کا مقصد پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد اور پیداوار سے لے کر ریٹیل فروخت تک اس کی ڈیجیٹل نگرانی کو یقینی بنانا ہے تاکہ اسمگلنگ اور ملاوٹ کو روکا جا سکے، یہ عوامل نہ صرف ماحول اور گاڑیوں کے انجنوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ ہر سال خزانے کو 300 سے 500 ارب روپے کا خطیر نقصان بھی پہنچاتے ہیں۔وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی جانب سے پیش کردہ پیٹرولیم (ترمیمی) ایکٹ 2025 پیٹرولیم ایکٹ 1934 میں ترمیم کی کوشش ہے، مجوزہ قانون میں نئی شقیں شامل کی گئی ہیں جن کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی نظام کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی نگرانی کی جائے گی تاکہ اسمگلنگ کو روکا جا سکے اور غیر قانونی نقل و حمل اور ڈی کنٹیشن (یعنی غیر محفوظ طریقے سے پیٹرول کی منتقلی) کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے، ساتھ ہی غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ملک کی تمام مقامی ریفائنریز اور بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں انفرادی اور اجتماعی طور پر طویل عرصے سے حکومت سے یہ مطالبہ کر رہی تھیں کہ وہ سرحدوں پر اور ملک کے اندر پیداوار اور فروخت کے مقامات پر سخت اقدامات کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں