8

صفدر آباد کا اردو بازار ناقص منصوبہ بندی کی بھینٹ چڑگیا

صفدرآباد(نامہ نگار)شہریوں نے نمائندہ ڈیلی بزنس رپورٹ سے ایک خصوصی ملاقات میں بتایا کہ پنجاب حکومت نے میونسپل کمیٹی کو ترقیاتی کاموں کیلئے کتنی گرانٹ دی ہے ؟کوئی 20 کروڑ کہہ رہا ہے اور کوئی 22 کروڑ روپے ۔ سچ کیا ہے چیف آفیسر شہریوں کو اعتماد میں لیں ، کھلی کچہری لگا کر عوام کو صاف بتایا جائے کیونکہ یہ عوام کا پیسہ ہے کسی افسر کی جاگیر کا نہیں۔ایک شہری نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا کہ شنید ہے حکومت نے میونسپل کمیٹی کو22 کروٹ روپے دیئے ہیںجو شہر کی ترقی پر خرچ ہو ں گے۔میونسپل کمیٹی کے حکام سے شہری پوچھتے ہیں کہ انہیں اندھیرے میںکیوں رکھا جا رہا ہے ؟ایک مہینہ ہو گیا اردو بازار کو اکھاڑ کر رکھ دیا گیا ہے ،گندے نالے کو مرمت کرنے کے بہانے اسے ماڈل بازار بنانے پر زور دیا جا رہا ہے جو کہ ناقص منصوبہ بندی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اردو بازار ہی کو کیوں ماڈل بنایا جا رہا ہے یہ کس نے رائے دی ہے؟عوامی پیسے کو کھائو پیو گرانٹ سمجھ کر ڈکار مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سارا بازار اکھیڑ کر رکھ دیا ،عوام کو گزرنے تک کا مسئلہ پڑ گیا ،کاروبار تباہ ہو گیا ،دکاندار رونے پر مجبور ہیں اور افسران کی موجیںلگی ہوئی ہیں۔افسروں کو تو مہینہ بعد تنخواہ مل جائے گی جن لوگوں کا روزگار متاثر ہوا وہ تو کئی سال پیچھے چلے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں