10

بیت الخلا میں موبائل فون کا استعمال انتہائی خطرناک قرار

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) طبی ماہرین نے بیت الخلا میں موبائل فون کا استعمال انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عادت کی وجہ سے انسان میں بواسیر سمیت دیگر امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جو لوگ بیت الخلا میں کموڈ پر بیٹھے ہوئے موبائل استعمال کرتے ہیں، ان میں بواسیر کا خطرہ 46فیصد زیادہ ہوتا ہے، بواسیر ایک ایسا مرض ہے جو زیادہ دبائو ڈالنے یا طویل وقت تک کموڈ پر بیٹھے رہنے کے نتیجے میں لاحق ہوسکتا ہے۔طبی اور سائنسی امور سے متعلق ویب سائٹ “سائنس الرٹ” کے مطابق یہ تحقیق سان ڈیاگو، کیلیفورنیا میں منعقدہ نظامِ ہضم کے امراض کے ہفتہ وار اجلاس میں پیش کی گئی۔ تحقیق میں 125افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کے آنتوں کا معائنہ کیا گیا، ان میں سے 40فیصد سے زائد افراد بواسیر کا شکار تھے، جبکہ 93فیصد نے تسلیم کیا کہ وہ ہفتے میں کم از کم ایک بار کموڈ پر بیٹھے ہوئے موبائل کا استعمال کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق تقریبا نصف افراد نے بتایا کہ وہ بیت الخلا میں خبریں پڑھتے ہیں، 44فیصد سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں اور تقریبا 30فیصد ای میل یا پیغامات چیک کرتے ہیں۔ بعض افراد نے اعتراف کیا کہ وہ ہر بار بیت الخلا میں 6منٹ سے زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ان کا ماننا تھا کہ موبائل فون کی وجہ سے وہ زیادہ دیر بیٹھتے ہیں۔ماہرین کے مطابق بواسیر دراصل جسم کے نچلے حصے میں موجود خون کی نالیوں، پٹھوں اور نرم بافتوں کا مجموعہ ہے، ہر انسان میں یہ موجود ہوتے ہیں لیکن جب یہ سوجن یا خون بہانے لگیں تو انہیں بیماری سمجھا جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دبا یا طویل وقت تک بیٹھنے کی وجہ سے بواسیر پیدا ہوسکتی ہے، اسی لیے بعض ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ بیت الخلا میں 10منٹ سے زیادہ وقت نہ گزارا جائے، جبکہ بعض ماہرین اس دورانیے کو صرف 3منٹ تک محدود رکھنے کی تجویز دیتے ہیں۔ایک سابقہ تحقیق میں بتایا گیا کہ بواسیر کا شکار 100مریضوں نے کموڈ پر بیٹھ کر طویل وقت تک مطالعہ کیا، جو کہ ان کے ہم عمر اور ہم جنس مگر صحتمند افراد کی نسبت زیادہ تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں