اسلام آباد(بیوروچیف) پاکستان میں دہشتگردی کے و اقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے بلوچستان کے علاقے ژوب میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں مارے جانیوالے ایک افغان عسکریت پسند کی لاش طالبان کے حوالے کردی،عسکریت پسند کی شناخت 48سالہ محمد خان احمد خیل نام سے ہوئی جو ایک افغان شہری ہے۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اندر مسلح جھڑپوں میں ملوث ایک افغان عسکریت پسند کی شناخت ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی تخریبی سرگرمیوں کے سرحد پار سے ہونے کی نشاندہی کرتی ہے، یہ کیس پاکستان کے دیرینہ موقف کو تقویت دیتا ہے کہ ٹی ٹی پی سمیت دشمن عناصر پاکستان میں پرتشدد کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہیں۔ذرائع نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں افغان شہریوں کی فعال شرکت کو ظاہر کرتے ہیں، افغان عسکریت پسند کی لاش کا براہ راست افغان حکام کے حوالے کرنا دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے تعاون کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سرحد پار محفوظ پناہ گاہوں اور سپورٹ نیٹ ورکس سے نمٹنے کی فوری ضرورت ہے، سرحد پار سے ایسے خطرات سے نمٹنے کے لیے مضبوط بین الاقوامی کوششیں بھی ناگزیر ہیں۔
