فیصل آباد پنجاب کا دوسرا بڑا شہر ہے اور صنعتی وتجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہونے کے ناطے اسے مانچسٹر آف پاکستان بھی کہا جاتا ہے، چوک گھنٹہ گھر اور 8بازار اس شہر کی خاص پہچان ہیں’ فیصل آباد کے گھنٹہ گھر کی بنیاد 14نومبر 1903ء کو اس وقت کے انگریز گورنر نے رکھی اور یہ برطانوی راج کے دور سے اپنی حالت میں برقرار ہے، یہ آٹھ بازاروں جھنگ بازار’ بھوآنہ بازار’ کارخانہ بازار’ کچہری بازار’ منٹگمری بازار’ ریل بازار’ چنیوٹ بازار اور امین پور بازار کے درمیان واقع ہے، گھنٹہ گھر اور 8 بازاروں کے اس مختصر ذکر سے ان کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے، گھنٹہ گھر اور 8بازاروں کو دنیا جانتی اور پہچانتی ہے اور یہ ہمارا ثقافتی ورثہ بھی ہے مگر تجاوزات کی بھرمار نے ان کے حسن کو ماند کر دیا، تجاوزات کے خاتمہ کیلئے مختلف ادوار میں بھرپور اقدامات اٹھائے گئے لیکن یہ مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل نہیں ہو سکا’ مگر اب ضلعی انتظامیہ کی قابل قدر کاوشیں دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ وہ تجاوزات کے مکمل خاتمے میں کامیاب ہو جائیں گے، فیصل آباد کے آٹھ بازاروں کو وہیکل فری کر دیا گیا ہے اور موٹرسائیکلیں وگاڑیاں اب یہاں داخل نہیں ہو سکیں گی، تمام بازاروں کو پیدل چلنے والوں کیلئے مختص کر کے داخلی راستوں پر بیریئرز لگا دیئے گئے ہیں، ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے فیصلے سے پہلے تمام پہلوئوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا، پارکنگ مقامات پر انشورڈ پارکنگ ہو گی جبکہ فری پارکنگ بھی دی جائے گی، اﷲ کرے ضلعی انتظامیہ ان مقاصد میں کامیاب ہو، فیصل آباد کے 8بازاروں سے تجاوزات کے خاتمے اور اسے وہیکل فری بنانے کے اقدام کو زندہ دلان فیصل آباد نے خوب سراہا ہے’ اور سوائے ان لوگوں کے جن کے مفادات متاثر ہوئے دیگر تمام لوگ 8بازاروں کو وہیکلز فری اور تجاوزات سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں، فیصل آباد کے تاجروں وصنعت کاروں’ میڈیا نمائندگان’ ارکان اسمبلی’ سیاسی وسماجی شخصیات سمیت ہر طبقہ فکر سے وابستہ معززین شہر کا 8بازاروں کو وہیکلز فری بنانے اور تجاوزات کے خاتمہ کیلئے اٹھائے جانیوالے عملی اقدامات کا خیرمقدم کرنا بڑی اہمیت کا حامل ہے، بلاشبہ! ضلعی انتظامیہ کا یہ اقدام قابل تحسین ہے’ تجاوزات کی بھرمار نے فیصل آباد کے دیگر علاقوں کی طرح 8بازاروں کا بھی حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا اور یہاں پر پیدل چلنا بھی دشوار ہو چکا تھا، جیب تراشوں کے گروہوں نے بھی رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 8بازاروں کو اپنی مکروہسرگرمیوں کا مرکز بنائے رکھا، شدید رشید کے باعث بزرگوں’ خواتین اور بچوں کا یہاں پر آنا جانا بھی مشکل ہو گیا تو شہریوں نے تجاوزات کے خاتمہ کیلئے دہائی دینا شروع کر دی، تجاوزات مافیا کی کارستانیاں اس قدر بڑھ چکی تھیں کہ دکانوں کے آگے پختہ تھڑے بنا کر فٹ پاتھوں پر دکانداریاں سجا لی گئیں اور سڑکوں پر ریڑھی چھابڑی والوں کو بیٹھا کر رہی سہی کسر بھی نکال کر رکھ دی گئی،، ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کو صورتحال سے آگاہ کیا تو فیصل آباد کے آٹھ بازاروں سے تجاوزات کے خاتمے اور انہیں وہیکل فری بنانے کیلئے صوبائی کابینہ سے بھی منظوری حاصل کی گئی، جس کے بعد اب تک تجاوزات کے خاتمے اور 8بازاروں کو وہیکل فری بنانے کیلئے جو اقدامات اٹھائے گئے، ان کے کارآمد نتائج برآمد ہوئے ہیں، یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ فیصل آباد میں تفریحی مقامات کی شدید کمی ہے، یہ پاکستان کا تیسرا جبکہ پنجاب کا دوسرا بڑا شہر ہے، برسراقتدار آنیوالی جماعتوں کے قائدین اور مقامی سیاسی رہنمائوں نے یہاں پر جدید ترین تفریحی پارکوں کے قیام’ چڑیا گھر اور فیصل آباد بھر کو سرسبز وشاداب بنانے کے اعلانات کئے گئے مگر اس کے ضمن میں ابھی تک کوئی عملی پیشرفت نہیں ہو سکی اور ستم بالائے ستم یہ کہ پہلے سے موجود تفریحی مقامات پر بھی شہریوں کو جدید سہولتیں میسر نہیں ہیں، اب وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کا فیصل آباد کے 8بازاروں کو وہیکل فری بنانے اور تجاوزات کے خاتمہ کیلئے پنجاب کابینہ سے بھی منظوری حاصل کرنا ایک مثالی اقدام ہے، جس کی روشنی میں انہیں شہریوں کیلئے مناسب تفریح کا ذریعہ بھی بنایا جا رہا ہے اور یہاں پر شہریوں کیلئے شٹل سروس بھی شروع کر دی گئی، ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دو گاڑیاں فراہم کی گئیں ہیں، جن کے ذریعے شہری چوک گھنٹہ گھر سے کسی بھی بازار میں جا سکتے ہیں اور ان سے کوئی کرایہ بھی وصول نہیں کیا جائے گا، شہریوں کی سہولت کیلئے الیکٹرک رکشہ سروس بھی شروع کی جا رہی ہے، مسلم لیگ (ن) فیصل آباد کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نے شہر بھر سے تجاوزات کے خاتمے’ چوک گھنٹہ گھر اور ملحقہ بازاروں کو وہیکل فری بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ندیم ناصر اور میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کی ریگولیشن آفیسر عظمت فردوس کے اقدامات سے محترمہ مریم نواز کو آگاہ کیا تو وزیراعلیٰ پنجاب نے ان دونوں افسران کو شاباش دیتے ہوئے مزید محنت کرنیکی ہدایت کر دی’ اس موقع پر محترمہ مریم نواز نے واضح کیا کہ چوک گھنٹہ گھر اور 8بازاروں کو کشادہ کر کے ان کا اصل چہرہ سامنے لانا خوش آئند ہے لہٰذا تجاوزات کا مستقل بنیادوں پر خاتمہ یقینی بنایا جائے، اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ندیم ناصر اور میونسپل ریگولیشن آفیسر محترمہ حافظہ عظمت فردوس کا کردار مثالی ہے، انہوں نے اب تک بڑی جرأت مندی کے ساتھ کام کر کے اپنے آپ کو آئرن لیڈی ثابت کیا ہے، محترمہ مریم خان کا فیصل آباد میں ڈویژنل کمشنر کی ذمہ داریاں سنبھالنا بھی نہایت خوش آئند ہے، وہ قبل ازیں بھی یہاں اپنی ذمہ داریاں نہایت احسن طریقہ سے سرانجام دے چکی ہیں، اﷲ کرے وہ عوامی توقعات اسی طرح پوری ہوتی رہیں، یقینی طور پر اس سے فیصل آباد کو خوبصورت ترین شہر بنانے میں بڑی مدد ملے گی۔
